ڈیپ ڈپریشن طوفان میں بدلنے سے کراچی میں شدید ہوائیں، تیز بارش کا امکان
کراچی: شمال مشرقی بحیرۂ عرب میں موجود ڈیپ ڈپریشن طوفان کی شکل اختیار کر گیا، سمندری طوفان اسنیٰ کراچی کے جنوب مشرق میں 170 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔
محکمہ موسمیات کے تیسرے الرٹ کے مطابق رن آف کچھ، انڈیا اور ملحقہ علاقوں پر موجود ڈیپ ڈپریشن گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھا، ڈیپ ڈپریشن کراچی کے جنوب مشرق میں 170 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ طوفان کے زیر اثر شہر میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جب کہ بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا اور رات میں تیز اسپیل متوقع ہے۔
موجودہ نظام سندھ کے ساحل کے ساتھ شمال مشرقی بحیرۂ عرب میں مزید مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ سازگار ماحولیاتی حالات اور سمندر کی سطح کا درجہ حرارت 28-29 سینٹی گریڈ کی وجہ سے ڈیپ ڈپریشن طوفان کی شکل اختیار کرگیا ہے۔
اس کے زیر اثر کراچی ڈویژن میں موسلادھار/ انتہائی موسلادھار بارشوں کے ساتھ وسیع بارش/ آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ 31 اگست تک تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، ٹی ایم خان، ٹی اے یار، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، جام شورو، دادو اور شہید بینظیر آباد کے اضلاع میں بھی بارش کا امکان ہے۔
حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر کے اضلاع میں 30 اگست سے یکم ستمبر کے دوران وقفے وقفے سے آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بہت زیادہ بارش کا بھی امکان ہے۔
سندھ کے ماہی گیروں کو یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی اس سسٹم کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی طوفان بننے کے بعد بلوچستان کے قریب سے گزرتا عمان کی جانب بڑھے گا، کراچی سمیت دیہی سندھ کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ مون سون کے طاقتور اسپیل کے تحت گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرجانی میں سب سے زیادہ 127.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔