القدس شریف کے بطور دارالحکومت فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں، پاکستان

اسلام آباد: پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستوں پر مشتمل ہے اور پاکستان القدس شریف کے بطور دارالحکومت 1967 سے پیشگی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا غزہ میں صورت حال تیزی سے خراب ہورہی ہے، غزہ میں کوئی بھی جگہ عوام کے لیے محفوظ نہیں، پاکستان غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں شہریوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، یو این سیکریٹری جنرل کی اس صورت حال کو ختم کرنے کی آواز کے ساتھ ہیں، ہم اسرائیل کے پشت پناہوں کو بھی کہتے ہیں کہ اسرائیل کو تشدد روکنے اور قیام امن کے لیے راضی کریں۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا ہم القدس الشریف بطور دارالحکومت 1967 سے پیشگی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں، فلسطین کا حل دو ریاستوں پر مشتمل ہے۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا جموں و کشمیر بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، پاکستان نے کبھی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ تسلیم نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ و غیر قانونی اقدامات سے کشمیر کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کی کوشش کی، یہ اقدامات انسانی قوانین اور جنیوا کنونشنز کی سرعام خلاف ورزی ہیں، مسئلہ کشمیر کے پُرامن، کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل تک کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
افغان وزیر داخلہ سمیت بڑی تعداد میں افغان شہریوں کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ کے استعمال سے متعلق سوال پر ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا افغان وزیرکے پاکستانی پاسپورٹ کے استعمال پر رپورٹ دیکھی ہے، اس معاملے پر حقائق کے بعد جواب دیا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ہمیں امریکی حکام سے افغان شہریوں کی امریکا منتقلی سے متعلق اپ ڈیٹ لسٹ ملی ہے، انٹیلی جنس سے متعلقہ معلومات انٹیلی جنس چینلزکے ذریعے ہی دی جاتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان اور امریکی حکام کی ملاقاتوں میں دونوں اطراف کے تحفظات پربات کی گئی، ہم بھی اُن امور پربات کریں گے جن پر ہمیں اعتراضات ہیں۔
امریکا کی بدنام زمانہ جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا عافیہ صدیقی سے متعلق بیانات سنجیدہ نوعیت کے ہیں، وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ معاملہ امریکی محکمہ خارجہ سے اٹھاکر تحقیقات کرائی جائیں، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خیریت ہماری اولین ترجیح ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا پاکستان نے امریکا کے ساتھ بات چیت کا عزم کر رکھا ہے اور رواں ہفتے اعلیٰ امریکی عہدیدار پاکستان کا دورہ کررہے ہیں، یہ دورے پاک امریکا تعلقات کی کثیرالجہتوں سےمتعلق ہیں، ان دوروں کا محور صرف افغانستان نہیں ہے۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔