وزارت آئی ٹی کے تحت ملک بھر میں اسمارٹ ولیج منصوبے کا آغاز

اسلام آباد: وفاقی وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ کے تعاون سے پاکستان کے چاروں صوبوں، وفاقی دارالحکومت اور گلگت بلتستان کے مخصوص پس ماندہ گاؤں میں "اسمارٹ ولیج” کا منصوبہ متعارف کرادیا گیا۔ منصوبے کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکشن یونین اور ہواوے فنڈز اور تیکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کے ذریعے پس ماندہ گاؤں میں جدید سہولتوں سے آراستہ ایسا مرکز قائم کیا جائے گا، جہاں سے ناصرف علاقے کے لوگوں کو آئی ٹی کی سہولتیں استعمال کرنے کی تربیت دی جائے گی، بلکہ انہیں روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنے کی ترغیب بھی دی جائے گی۔
تقریب میں سیکریٹری آئی ٹی ڈاکٹر سہیل راجپوت، یو ایس ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حارث محمود چوہدری، ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان کے سی ای او مارک مینگ، آئی ٹی یو کے نمائندہ برائے جنوبی ایشیا ڈاکٹر اسماعیل شاہ سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔
تقریب سے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی تکمیل اسی وقت ممکن ہے جب آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن میں ہونے والی تبدیلیوں اور مختلف منصوبوں کے فوائد ناصرف عام لوگوں تک پہنچ سکیں بلکہ وہ ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہونے کے لیے مختلف ایپلی کیشنز کا استعمال کرتے ہوئے اپنے روزمرہ معمولات کو آسان بناسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمارٹ ولیج ایک عام آدمی خاص طور پر مضافاتی اور پس ماندہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت اور اس کی ترغیب دینے میں یقینا انقلابی تبدیلیاں لاسکتا ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ وزارت آئی ٹی کے ادارے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (NITB) کے تحت قریبا 30 سے زائد عوامی سہولتوں سے متعلق موبائل ایپلی کیشنز، سرکاری ویب پورٹلز اور ویب سائٹس بنائی گئی ہیں، ان ایپلی کیشنز کے فوائد اسی وقت عام شہری کو ہوسکتے ہیں جب وہ ان کا استعمال کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت کیے گئے اقدامات کے اثرات اب ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ہم نے سب سے پہلے ای کیبنٹ شروع کی ہے، یعنی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اب بھاری بھاری فائلوں کے بجائے ایک "ٹیبلٹ” پر کام شروع ہوچکا ہے، سب کچھ ڈیجیٹلائزڈ کردیا گیا اور اہم بات یہ کہ یہ یہ ٹیبلٹ بھی بین الاقوامی معیار کے ہیں، جنہیں پاکستان میں ہی تیار کیا گیا ہے۔ ای پارلیمنٹ، ای آفس پر کام شروع ہوچکا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے دینے کے لیے انٹرنیٹ ووٹنگ منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ ہم نے ناصرف مختلف آن لائن پروگرامز، روڈ شوز کے ذریعے عوامی آگاہی کا سلسلہ شروع کیا ہے، بلکہ ملک بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونی کیشن کے حوالے سے قابل عمل پالیسیوں کو مرتب کرنے اور ان کی تمام متعلقہ فورمز سے منظوری کا مشکل طلب مرحلہ بھی پورا کرلیا ہے۔
تقریب سے یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حارث محمود چوہدری، ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان کے سی ای او مارک مینگ، آئی ٹی یو کے نمائندہ برائے جنوبی ایشیا ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے بھی خطاب کیا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔