اسمارٹ جنگل کا افتتاح، نئی نسل کیلیے بہتر پاکستان چھوڑ کر جانا ہے: وزیراعظم
شیخوپورہ: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد اسمارٹ جنگل کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، پنجاب اسپیڈ کہلائے جانے والے شہباز شریف بھی راوی پروجیکٹ کو نہ بناسکے، اب عثمان بزدار کی حکومت اس منصوبے کو مکمل کرے گی، پروجیکٹ سے 10 لاکھ افراد کو نوکریاں ملیں گی۔
اسمارٹ جنگل کے افتتاح کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کے لیے ایک بہتر پاکستان چھوڑ کر جانا ہے، ملک میں جنگلات کو اپنی آنکھوں سے تباہ ہوتے دیکھا ہے، لاہور میں ماحولیات کی تباہی دیکھی، پاکستان سے جیسے جیسے جنگلات کا خاتمہ ہوا جانور بھی چلے گئے، لاہورمیں میٹھا پانی تھا، لوگ نلکوں سے پانی پیتے تھے، آج لاہور میں ماحولیاتی تبدیلی سے پانی کا لیول نیچے جارہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ راوی ریور پروجیکٹ لاہور ہی نہیں، پاکستان کے لیے بھی اہم ہے، آلودگی سے بچوں اور بزرگوں کی جانیں خطرے میں ہیں، ن لیگ کی حکومت میں بھی یہ پروجیکٹ نہیں بنایا گیا، سارے لاہور کے سیوریج کا پانی دریائے راوی میں جارہا ہے، راوی میں جانے والا سیوریج کا پانی سندھ تک جاتا ہے، پوری دنیا میں پانی کا مسئلہ آنے والا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد اب اسمارٹ فاریسٹ بن رہا ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے پودوں کی نشوونما بھی مانیٹر کرسکیں گے، سینسرز سے پتا چل جائے گا کہاں پر درخت کاٹا جارہا ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے پودا لگاکر پاکستان کے پہلے اسمارٹ جنگل کا افتتاح کیا۔ عمران خان کو رکھ جھوک اسمارٹ جنگل پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، شہباز گل بھی موجود تھے۔
وزیر مملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پہلا اسمارٹ جنگل راوی ریور فرنٹ سٹی رکھ جھوک میں اہم سنگ میل ہے، ہواوے کی جدید ٹیکنالوجی سے درختوں کی نشوونما اور جنگلی حیات کی افزائش میں مدد حاصل ہوگی، 24 ہزار کینال جگہ پر 1 کروڑ درخت لگیں گے۔
معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانا ہے، 24 ہزار کنال پر نیا جنگل لگایا جائے گا، 24 ہزار کنال پر چینی کمپنی ہواوے کی پارٹنرشپ سے اسمارٹ جنگل لگایا جائے گا، جنگل میں سینسرز اور کیمراز لگائے جائیں گے، راوی ریور منصوبہ 24 ہزار کنال پر محیط ہے، منصوبے کو 60 ہزار کنال تک بڑھایا جائے گا، منصوبے پر 3 ارب روپے لاگت آئے گی۔