مکافات عمل
تحریر: ارم عبدالمجید
یہ دنیا مکافات عمل کی زمین ہے اس دنیا میں کسی کے ساتھ کچھ بھی بُرا ہوجائے یہ دنیا اکیلا چھوڑ دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو ایک جیسا بنایا ہے۔ ایک جیسے جذبات ہے، احساسات، سانس لینے کا انداز سب کا سب کچھ یکجا ہے مگر یہ دنیا کسج بھی انسان کے ساتھ برُا ہوجانے لر ساتھ چھوڑ دیتی ہے، کسی کے دل میں خوف خدا ہے ہی نہیں خدا جو چاہے کرسکتا ہے۔ اگر آج کوئی برُا وقت کسی پرآگیا ہے، تو خدا نہ خواستہ وہ تمھارے ساتھ بھی کل ہوسکتا ہے مگر، ہم سب ان باتوں کی طرف دھیان نہیں دیتے صرف دوسرے کے راستے کاٹنے میں لگے رہتے ہیں، کہ کس طرح دوسرے کا راستہ کاٹ کر آگے بڑھا جائے،مغاذاللہ خوف خدا سرے سے ختم ہوتا جارہا ہے۔
نہ جانے اتنے زیادہ کٹھوٹ دل کے کیونکر ہوئے جارہے ہیں حالانکہ بحیثیت مسلمان مرنے کے بعد ہم نے ایک ایک کام کا اللہ کے آگے جوابدہ ہونا ہے، ہمارے عمل کے ہر سرے کا جواب ہمیں رب کی برگاہ میں دینا ہے۔ چاہے کوئی بھی جاندار جانور ہی کیوں نا ہو، اگر اسے پیاس کے وقت پانی کی ضرورت ہے تو یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس کی پیاس کو بجھایا جائے۔
ہمارے زندگی میں بہت ایسے وقت آتے ہیں کہ ہمارے زندگی رک سی جاتی ہیں اور کوئی بھی کام بن ہی نہیں پارہا ہوتا ہے۔ ایسا لگتا ہے سارے راستے بند ہے مگر اگر اس مشکل کے وقت کسی کا ساتھ دے دیں تو ہماری بہت سی مشکل آسان ہوجاتی ہیں۔
ہمیں چاہیے کہ ہم دوسروں کا سہارا بنیں نہ کے کسی راستہ روک کر آگے نکلے۔ ورنہ پھر دنیا مکافات عمل کی جگہ ہےجو ہم کرے گے کل وہ ہمارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔