کاربن اخراج میں کمی سے بچوں میں پیدائشی نقائص کی دُوری ممکن

نیویارک: امریکا میں کی جانے والی نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کاربن اخراج میں 25 فیصد تک کمی 60 ہزار بچوں میں پیدائشی نقائص، آٹزم کی تشخیص اور بچوں کی سالانہ اموات میں کمی یا خاتمہ ممکن بناسکتی ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی کے محققین نے ایک تحقیق میں 2022 سے 2032 تک فضائی آلودگی میں تبدیلی کی صورت حال کی نقل بنا کر برقی گاڑیوں اور نقل و حرکت کے ذرائع میں سرمایہ کے بعد اخراج میں فرضی کمی کے متعلق جاننے کی کوشش کی۔
تخلیق کردہ ماڈل میں محققین نے دیکھا کہ ہوا میں نائٹروجن ڈائی آکسائیڈز، امونیا اور پارٹیکیولیٹ مواد کو کم کرنے سے دمے اور تنفس کے مسائل کے کیسز کی تعداد میں 58 ہزار تک کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ریاستی قانون سازوں کو مطالعے میں حاصل کردہ نتائج کو یقینی بنانے کے لیے ایندھن فراہم کرنے والوں اور ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے سبب اخراج کو محدود کرنے کی ضرورت ہوگی۔
تحقیق کے سینئر مصنف جوناتھن بونوکور کا کہنا تھا کہ موسمیاتی پالیسیاں صرف ماحول پر ہی نہیں بلکہ صحت اور ماحولیاتی انصاف پر بڑے پیمانے پر اثرات مرتب کرتی ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی کے محققین نے امریکا کی 12 شمال مشرقی ریاستوں میں کاربن اخراج کو محدود کرنے کے بعد بچوں کی صحت پر پڑنے والے اثرات کا مطالعہ کیا۔
محققین نے مطالعے میں کاربن اخراج کو 20 فیصد، 22 فیصد اور 25 فیصد کی شرح سے کم کرکے دیکھا اور ان کو سرمایہ کاری کے تین مختلف لائحہ عمل سے ملانے کی کوشش کی۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔