رمضان شوگر ملز کرپشن ریفرنس: وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری
![](https://urdu.voiceofsindh.com.pk/wp-content/uploads/2020/08/Shahbaz-and-Hamza.jpg)
لاہور: رمضان شوگر ملز کرپشن کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست اینٹی کرپشن عدالت لاہور سے منظور۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے 3 فروری کو وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس پرسماعت کی تھی۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے 6 فروری کو سنایا جائے گا۔
اینٹی کرپشن عدالت نے اپنے فیصلے میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل گندا نالہ کیس میں بری کردیا، اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے فیصلہ سنایا، عدالت نے کہا کہ سزا کا امکان نہیں ہے۔
11 جولائی 2017 کو نیب لاہور نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں انکوائری کا آغاز کیا تھا، نیب نے الزام لگایا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے 2015 میں چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ تعمیر کروایا، گندے نالے کی تعمیر سے ملکی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، وزیراعظم شہباز شریف کو نیب نے 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا۔
حمزہ شہباز شریف کو رمضان شوگر ملز ریفرنس میں 11 جون 2019 کو گرفتار کیا گیا، احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر 9 اپریل 2019 کو فرد جرم عائد کی، نئے ثبوتوں کے بعد اور ضمنی ریفریس دائر ہونے کے بعد 6 اگست 2020 کو پھر سے فرد جرم عائد کی گئی۔
14 فروری 2019 کو لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی، شہباز شریف رمضان شوگر ریفرنس میں 4 ماہ 9 دن تحویل میں رہے، 6 فروری 2020 کو لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کی، حمزہ شہباز شریف رمضان شوگر ریفرنس میں 7 ماہ 26 دن تحویل میں رہے، نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت لاہور نے 11 ستمبر 2022 کو ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا۔
سپریم کورٹ نے نیب ترمیمی ایکٹ کلعدم قرار دیا تو 22 ستمبر 2023 کو ریفرنس سماعت کے لیے دوبارہ احتساب عدالت کو بھیجا گیا، 6 ستمبر 2024 کو سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو پھر سے بحال کیا تھا۔
17 اکتوبر 2024 کو احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کو منتقل کردیا تھا، احتساب عدالت لاہور میں رمضان شوگر ملز ریفرنس کی 105 جبکہ اینٹی کرپشن عدالت میں 13 مرتبہ سماعت ہوئی۔