پاکستان ٹیم کو ہرانا قریباً ناممکن ہے: چیئرمین پی سی بی
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ موجودہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ہرانا قریباً ناممکن ہے۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے قومی ٹیم کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستانی ٹیم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک غیر مستقل مزاج ٹیم ہے، ایک میچ جیتتی ہے تو دو ہار جاتی ہے اور دو جیتتی ہے تو تین ہار جاتی ہے لیکن ورلڈکپ میں مسلسل 5 میچز جیت کر غیر مستقل مزاجی کا ٹیگ اتارنا ایک بہت بڑا معرکہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پورا پاکستان کرکٹ ٹیم کی وجہ سے اکٹھا ہے، پاکستانی ٹیم کی اچھا کھیلنے کی وجوہ کیا ہیں؟ کئی بار آپ کلک کرجاتے ہیں اور کئی بار آپ دل برداشتہ ہوجاتے ہیں، کئی بار آپ کا ردھم بن جاتا ہے جیسے ہمارا 92 کے ورلڈکپ میں بنا تھا، خود پر اتنا اعتماد ہوجاتا ہے کہ آپ سمجھتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت آپ کو ہرا نہیں سکتی۔
انہوں نے کہا کہ پھر اگر آپ سر نیچے پھینک کر عاجزی کے ساتھ کرکٹ کھیلتے ہیں تو اس کے نتائج بھی آپ کو ملتے ہی ملتے ہیں، یہ جو عاجزانہ رویہ تھا، جس طرح سے بابر اعظم نے اس ٹیم کو لیڈ کیا وہ بہت ہی شاندار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں تین 3 ورلڈکپ کھیلا ہوں اور بطور کھلاڑی ورلڈکپ کھیلنا بہت مشکل ہوتا ہے، آپ پر دنیا جہاں کا پریشر ہوتا ہے اور کئی بار آپ اپنی توقعات سے ہی دب جاتے ہیں مگر ورلڈکپ میں ٹیم کو لیڈ کرنا اور اس طرح سے لیڈ کرنا ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو میچ اور رہ گئے ہیں اور میں امید کرتا ہوں کہ ٹیم اسی طرح سے کھیلتی جائے گی، پاکستان دو تین محاذوں پر اس ورلڈکپ میں بہت اچھی طرح سے ٹیسٹ ہوا ہے، بھارت کے خلاف میچ میں پاکستان کا مزاج چیک ہوا، اس میچ میں پاکستان کو 100 میں سے 100 نمبر ملے، نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے میچ میں آپ کی اسٹرٹیجی، تکنیک اور گیم پلان ٹیسٹ ہوا تو آپ نے اچھی فیلڈنگ، اسٹرٹیجی اور تکنیک کو مات دی، پھر افغانستان سے جذبات کا میچ تھا، ایک ٹف میچ تھا اور آپ کو اسپن کے خلاف اپنا گیم دکھانا تھا، تینوں محاذوں پر پاکستان بہت اچھا کھیلا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ اب باقی آجاتی ہے بات ایک بڑے میچ کی، ناک آؤٹ اسٹیج میں اگر آپ بیٹر ہیں تو آپ کو گیند کو دیکھنا ہے، پروسیس کو فالو کرنا ہے اور آپ کی باڈی لینگویج اسی طرح سے مضبوط ہونی چاہیے، جیسی پچھلے میچز میں تھی، جیت اور ہار تو اوپر والے کے ہاتھ میں ہے، لیکن آپ کا جو عاجزانہ طریقہ ہے، وہی آپ کو آگے لے کر جائے گا، پورا پاکستان آپ کے لیے دعائیں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا، بابراعظم کے لیے یہی پیغام ہے کہ کچھ تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں، آپ کا کمبی نیشن بنا ہوا ہے، اپنے آپ کو اٹھانا ہے، جتنا بڑا مقابلہ ہے اتنا ہی بڑا ہیرو بننے کا چانس ہے، اتنا ہی بڑا چانس ہے دنیا کو بتانے کا کہ ہم دنیا کی بہترین ٹیم ہیں، خود کو آپ یہی بتائیں کہ آپ ہار نہیں سکتے اور مجھے یقین ہے کہ اس ٹیم میں یہ احساسات پیدا ہوچکے کہ انہیں کوئی ہرا نہیں سکتا تو چاہے آسٹریلیا اور یا فائنل میں کوئی بھی ہو آپ نے گھبرائے بغیر اپنی بہترین کرکٹ کھیلنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ ورلڈ کلاس ہیں، ایک گریٹ کپتان ہیں، فینز اور پوری پاکستانی قوم کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، آپ ہار ہی نہیں سکتے، بطور کرکٹر میں یہ بتا رہا ہوں کہ اس ٹیم کو ہرانا تقریباً ناممکن ہے لہٰذا پورے حوصلے کے ساتھ میدان میں اتریں اور دنیا کو بتائیں کہ آپ کس برانڈ کی کرکٹ کھیلتے ہیں۔