بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے، حقیقی گیم چینجر
اس وقت بلوچستان بھر میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھانے کا سلسلہ جاری ہے، جو خطے میں گیم چینجر ثابت ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 1050 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی پر چھ اسپورٹس کمپلیکس سمیت کئی منصوبے زیر تکمیل ہیں۔
ماسٹر پلاننگ آف بلوچستان کوسٹ لائن کا تخمینہ 150 ملین ہے، ماحولیات کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
ان پراجیکٹس میں ایک، ایک ہزار ملین کی لاگت سے 7 ٹورسٹ ریزورٹس، کوسٹل ہائی وے پر دس ریسٹ ایریاز کی تعمیر اور سیاحت اور ماہی گیری کے لیے آٹھ فلوٹنگ جیٹی (floating jetty) کی تعمیر شامل ہے۔
دو سو پچاس ملین کی لاگت سے پانچ بیج پارکس، دو سو ملین سے آٹھ فشنگ سائٹس کی تعمیر، پانچ سو ملین کا بلوچستان گرین بوٹ پراجیکٹ اور ۳٦۹ ملین کا ویسل مانیٹرنگ سسٹم بھی ان منصوبوں کا حصہ ہے
گوادر میں سن سیٹ پارک، کنڈ ملیر میں 22 بستروں کا ٹورسٹ ریسٹ ہاؤس اور جنگلات اگانے کے میدان میں بھی تیزی سے کام جاری ہے۔
بلوچستان حکومت کے یہ میگا پراجیکٹس صوبہ کو ترقی میں کلیدی حیثیت کے حامل ہیں اور پاکستان دشمن قوتوں کے پروپیگنڈے کو سختی سے رد کرتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ان منصوبوں کی تکمیل کے بعد بلوچستان کا ساحلی پٹی کا شمار خطے کی اہم ترین معاشی گزر گاہ میں ہوگا۔