پشاور: پولیس لائنز مسجد میں خودکُش دھماکا، 32 افراد شہید، سیکڑوں زخمی
پشاور: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت میں پولیس لائنز کی مسجد میں خودکُش دھماکے میں 32 افراد شہید اور 140 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ریسکیو کے مطابق پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں مسجد کے اندر دھماکا ہوا، دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ دُور دُور تک سنی گئی، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جب کہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
ریسکیو کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے، سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو سیل کردیا۔
دھماکے میں 32 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور 140 سے زائد افراد زخمی ہیں جب کہ بیشتر زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
انتظامیہ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق اسپتال میں خون کی اشد ضرورت ہے، شہریوں سے اپیل ہے کہ خون کے زیادہ سے زیادہ عطیات دیے جائیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکا نماز ظہر کے دوران پولیس لائنز کی مسجد میں ہوا ہے جس کے باعث مسجد میں موجود متعدد نمازی زخمی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اُس وقت ہوا جب مسجد میں نماز ادا کی جارہی تھی۔
ذرائع کے مطابق دھماکے سے مسجد کی چھت نیچے آنے سے متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے جنہیں نکالنے کے لیے کرین منگوالی گئی ہے۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکا خودکُش تھا اور خودکُش حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا، جس نے نماز کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس لائنز صدر کا علاقہ ریڈزون میں ہے جو حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے جس کے قریب حساس عمارتیں بھی ہیں جب کہ سی ٹی ڈی کا دفتر بھی پولیس لائنز میں ہی ہے، اس علاقے میں پشاور پولیس کے سربراہ اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا دفتر بھی ہے۔