پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول اور فارمیٹ آئی سی سی میں جمع کرادیا
کراچی: چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارت کی ٹیم کو پاکستان لانا آئی سی سی کی ذمے داری قرار دے دی گئی، بطور میزبان پی سی بی نے شیڈول اور فارمیٹ جمع کرا دیا، اسے شریک ممالک کو پیش کرکے بحث کے بعد حتمی شکل دینا کونسل کی صوابدید ہے، ایونٹ میں بلو شرٹس کے تمام میچز لاہور میں رکھے گئے ہیں، فائنل میں رسائی کی صورت میں بھی مہمان ٹیم کو قذافی اسٹیڈیم پر ہی کھیلنا ہوگا۔ دوسری جانب آئی سی سی کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے لیے منظور شدہ بجٹ میں ضمنی اخراجات بھی شامل ہیں، اس کا مقصد بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کی صورت میں کسی دوسرے مقام پر میچز رکھنا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد آئندہ برس پاک سرزمین پر ہونا ہے، لیکن ہمیشہ کی طرح بھارت ٹیم کو بھیجنے کی تصدیق نہیں کررہا، بی سی سی آئی کی جانب سے ناز نخرے دکھائے جارہے ہیں، گذشتہ دنوں کولمبو میں آئی سی سی کی میٹنگز کا انعقاد ہوا لیکن اعلامیے میں چیمپئنز ٹرافی کا کوئی ذکر نہ تھا اس کی وجہ ایونٹ کے شیڈول اور فارمیٹ پر کوئی بات نہ ہونا بنی۔
پی سی بی نے بھارت کے پاکستان آنے یا نہ آنے کو آئی سی سی کی ذمے داری قرار دیا ہے، بطور میزبان پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول اور فارمیٹ جمع کرا دیا، اب یہ کونسل پر منحصر ہے کہ وہ شریک رکن ممالک کو پیش کر کے بحث کے بعد کتنی جلدی اسے حتمی شکل دیتی ہے، مجوزہ شیڈول میں بلو شرٹس کے تمام میچز لاہور میں رکھے گئے ہیں۔ فائنل میں رسائی کی صورت میں بھی بلو شرٹس کو قذافی اسٹیڈیم پر ہی کھیلنا ہوگا.
ذرائع نے تصدیق کی کہ پی سی بی پہلے ہی آئی سی سی کو محصولات کی ادائیگی سمیت تمام تر مالی تفصیلات سے تحریری طور پر آگاہ کرچکا ہے۔ دوسری جانب آئی سی سی کو بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان جانے کے فیصلے پر بی سی سی آئی سے تصدیق کا انتظارہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کونسل نے چیمپئنز ٹرافی کے منظور شدہ بجٹ میں ضمنی اخراجات بھی شامل کیے ہیں ،اس کا مقصد بھارتی ٹیم کے میچز کسی دوسرے ملک میں ہونے پر مالی معاملات کی بخوبی انجام دہی ہے۔
واضح رہے کہ بلو شرٹس نے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا جس پر ہائبرڈ ماڈل اپناتے ہوئے بھارت کے میچز سری لنکا میں کرانا پڑے تھے،البتہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں ہائبرڈ ماڈل استعمال کے امکان کو مسلسل مسترد کررہا ہے۔
چند روز قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایونٹ میں بلو شرٹس کے میچز کسی دوسرے وینیو سری لنکا یا یو اے ای منتقل کر دیے جائیں گے، البتہ اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کو پورا یقین ہے کہ آئندہ برس ایشیا کپ کے دوران تمام شریک ٹیمیں پاکستانی وینیوز پر ایکشن میں ہوں گی، خطیر رقم خرچ کر کے کراچی، لاہور اور راولپنڈی اسٹیڈیمز کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، رواں برس کے اختتام تک کام مکمل ہونے کی توقع ہے۔