کلاسیکی گائیکی کا حُسن کبھی ماند نہیں پڑتا، سائرہ پیٹر
کراچی: بین الاقوامی شہرت یافتہ صوفی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر کا کہنا ہے کہ کلاسیکی گائیکی کا حُسن کبھی ماند نہیں پڑتا، برطانیہ میں آج بھی غزلیں اور سدابہار گیتوں کی فرمائش سب سے زیادہ کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں منعقدہ کلاسیکی گیت غزل نائٹ کے موقع پر کیا۔
اس موقع پر سائرہ پیٹر نے پاکستان فلم۔چن وے میں نورجہاں کا گایا ہوا سپرہٹ گیت۔چن دیا ٹوٹتا تے دلآں دیا کھوٹیا گا کر محفل میں رنگ جمادیا۔ سائرہ پیٹر نے نامور شاعرہ ادا جعفری کی شہرہ آفاق غزل ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے، دشت تنہائی اور داغ دل ہم کو یاد آنے لگے اپنی مدُھر آواز میں پیش کرکے خوب داد سمیٹی۔
سائرہ پیٹر کا کہنا تھا کہ میں دنیا کی 18 زبانوں میں گیت، غزل اور اوپیرا موسیقی پیش کرتی ہوں۔ موسیقی کے ذریعے امن و امان کا پیغام دنیا بھر میں پھیلانا چاہتی ہوں۔ میں نے موسیقی میں ایک صنف صوفی اوپیرا متعارف کروائی ہے، جسے دنیا کے مختلف ممالک میں بھرپور پذیرائی ملی ہے۔