سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فواد چوہدری کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فواد چوہدری کے خلاف فراڈ کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے فواد چوہدری کے سر پر کپڑا ڈال کر انہیں عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت فواد چوہدری نے اپنے بھائی وکیل فیصل چوہدری سے مکالمہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست دائر کریں، مجھے سر پر کپڑا ڈال کر عدالت لایا گیا ہے۔
اس پر وکیل صفائی فیصل چوہدری نے عدالت میں کہا کہ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ گزشتہ سماعت پر بھی عدالت نے سر پر کپڑا ڈالنے سے منع کیا گیا تھا۔
وکیل صفائی فیصل چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ فواد چوہدری سابق وفاقی وزیر، سپریم کورٹ کے وکیل ہیں۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر عدنان علی نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری سے پیسوں کی وصولی کرنی ہے اور وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں، ان سے پستول برآمد کروانی ہے اور شناخت پریڈ کروانی ہے، کیونکہ فواد چوہدری پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کررہے۔
وکیل صفائی نے فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے ان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔