بڑے بڑے مافیاز کو قانون کے نیچے لارہے ہیں، وزیراعظم

لاہور: وزیراعظم نے کہا ہے کہ بڑے بڑے سیاسی مافیاز قانون کی بالادستی کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں، لیکن کوئی خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھے، بڑے سے بڑے مافیاز کو قانون کے نیچے لارہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا لاہور میں نیا پاکستان منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیا پاکستان منصوبے سے متعلق قانون کی منظوری میں 2 سال لگے، مورگیج فنانسنگ 0.2 فیصد تھی، منصوبے سے متعلق قانون منظور نہ ہوتا تو بینک پیسے نہ دیتے، قانون پاس کرنے پر عدلیہ کا شکر گزار ہوں۔ ملک میں تعمیراتی شعبہ چل چکا، اس سے جڑی مزید صنعتیں بھی چل پڑی ہیں، مارچ میں سب سے زیادہ سیمنٹ کی پیداوار ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹس کو کسی بھی نظام کو بدلنے میں بڑی رکاوٹ ہوتی ہے، کسی سسٹم میں برائی، کرپشن اور رکاوٹیں آجاتی ہیں تو تبدیلی میں وقت لگتا ہے، اداروں میں آٹومیشن کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں اور آٹومیشن کی مخالفت کرپشن کے لیے کی جاتی ہے، ہم نے پورے نظام کو خراب ہوتے ہوئے دیکھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں مدینے کی ریاست کہاں ہے، لوگوں سے کہتا ہوں مدینہ کی ریاست کی بنیاد 2 اصولوں پر مبنی ہے، قانون کی بالادستی اور دوسرا ریاست کا فلاحی کردار، مدینے کی ریاست میں قانون کی بالادستی تھی، طاقتور اور کمزور کے لیے یکساں نظام قانون سے ہی قومیں کامیاب ہوتی ہیں، ہم بڑے بڑے مافیاز کو قانون کے نیچے لارہے ہیں، کوئی خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھے، بڑے بڑے سیاسی مافیاز قانون کی بالادستی کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں، پاکستان میں آج قانون کی بالادستی کی جنگ چل رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کارڈ، پناہ گاہ اور کوئی بھوکا نہ سوئے ہماری فلاحی اسکیمیں ہیں، ملک میں سب سے زیادہ غربت خیبرپختونخوا میں کم ہوئی ہے، 6 سال کے دوران کے پی میں ناصرف غربت کم ہوئی بلکہ انسانوں پر سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، پنجاب بھر میں ہر شہری کو صحت کارڈ ملے گا، کوئی بھوکا نہ سوئے کا پروجیکٹ پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔