وزیر آباد ڈرامہ خود کیا گیا، ملزم نوید کے وکیل کا دعویٰ
لاہور: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم نوید کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر آباد ڈرامہ لانگ مارچ میں جان ڈالنے کے لیے خود رچایا گیا۔
ملزم نوید بشیر کے وکیل میاں داؤد ایڈووکیٹ کا لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا عمران خان کی خواہش پر جے آئی ٹی تبدیل کی جاتی ہے جو انہیں پسند نہیں آتی، کیس کی ضمنیوں کو ٹوئسٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جے آئی ٹی موقع کے ثبوت کو تحقیقات کا حصہ نہیں بنارہی، جے آئی ٹی اور عمران خان نے ملی بھگت کرکے کیس خراب کیا۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ملزم کا مزید ریمانڈ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، سخت سردی میں ماں کو سامنے بٹھا کر ملزم کا مرضی کا بیان لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عدالت اس لیے نہیں جارہے کیونکہ وقوعہ ان کا اپنا بنایا ہوا ہے، ہم تو تسلیم ہی نہیں کرتے کہ عمران خان کو کوئی زخم آیا ہے، یہ لوگ جھوٹ بولنے میں تیز ہیں، یہ لوگ عوام کی توجہ اپنے ڈرامے سے ہٹانا چاہتے ہیں، وزیر آباد واقعہ لانگ مارچ میں جان ڈالنے کے لیے خود کیا گیا۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا ہم معظم گوندل کے قتل کا استغاثہ عمران خان اور ان کے گارڈ کے خلاف کروانے پر غور کررہے ہیں، آپ نے 30 دن تک ایف آئی آر کیوں لیٹ کی، معظم کا قتل ملزم نوید پر نہیں ڈالا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کل سے دوسرے اور تیسرے شوٹر کی باتیں کررہے ہیں، لیکن معظم عمران خان کے گارڈ کے اسلحے سے قتل ہوا، عمران خان کے گارڈ کا اسلحہ فارنزک کے لیے دیا ہی نہیں گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی، تحقیقات سے ثابت ہوا کہ عمران خان پر تین حملہ آور قاتلانہ حملے کی کوشش میں شامل تھے۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے گارڈز کی جانب سے کوئی گولی نہیں چلی، عمران خان پرحملے میں 3 طرح کے ہتھیار استعمال ہوئے یعنی 3 حملہ آور تھے، منصوبے کے تحت عمران خان کو قتل کرکے انتشار پھیلانا تھا۔