نقیب محسود کے قتل کے موقع پر راؤ انوار موجود نہیں تھے، فرانزک ماہر

کراچی: موبائل کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) کے ایک ماہر نے انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے گواہی دی کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اس وقت موجود نہ تھے جب نقیب اللہ محسود کو ماورائے عدالت قتل کیا جارہا تھا۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ سابق ایس ایس پی کو اس کیس میں کلین چٹ مل جائے گی۔
قبل ازیں اے ٹی سی کی کارروائی کے دوران انسپکٹر حنیف اور سی ڈی آر کے ماہر تین دیگر افراد نے عدالت کے روبرو گواہی دی تھی کہ اس کارروائی کے دوران راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر اور دیگر ملزمان موجود تھے۔
فرانزک ماہر نے بتایا کہ اس علاقے کی جیو فینسنگ رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کے مرکزی ملزم راؤ انوار اور 9 کے قریب دیگر اہلکار انکاؤنٹر کے وقت موجود نہ تھے اور قتل کے بعد واقعے کے مقام پر پہنچے تھے۔
"یہ انکاؤنٹر سہ پہر 3:00 سے 3:20 کے دوران ہوا اور جیو فینسنگ کے ذریعے حاصل کردہ اہلکاروں کے مقامات سے معلوم ہوا کہ وہ اس کے چند منٹ بعد پہنچے تھے۔”
سابق ایس ایس پی بھی انکاؤنٹر کے مقام پر موجود نہ تھے، وہ بعد میں پہنچے جب کہ ڈی ایس پی قمر بھی ساڑھے تین بجے وہاں پہنچے۔
ملزمان کے وکیل نے گواہوں کی جانچ بھی کی۔ بعد ازاں عدالت نے کارروائی 7 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے مقدمے کے مزید گواہوں کو طلب کرلیا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔