دو نسخے، جو آپ کو بہتر انسان بنا سکتے ہیں

دو چیزیں آپ کی شخصیت کو چار چاند لگا سکتی ہیں؛ پہلی چیز ہے، یہ سیکھنا کہ معافی کیسے مانگی جاتی ہے۔
یہ سمجھ لیجیے کہ انسان سے غلطی ہوسکتی ہے۔ کبھی زبان سے نامناسب الفاظ ادا ہوجاتے ہیں، تو کبھی ہمارا رویہ کسی کے لیے تکلیف کا باعث بن جاتا ہے۔ ایسے میں ایک چیز جو ہمیں معاملات دوبارہ شروع کرنے کا موقع دیتی ہے۔ اور وہ ہے معافی۔
اور یہاں معافی مانگنے سے مراد اللّٰہ کے بندوں سے معافی مانگنا ہے، کبھی لگے کہ کسی کی دل آزاری ہوئی ہے، تو معافی مانگیں۔ کبھی لگے کہ کوئی آپ کی وجہ سے غمزدہ ہو گیا ہے، تو معافی مانگیں۔
معافی مانگیں اپنے والدین سے، اساتذہ سے اور خاص کر دوستوں سے، کیوں کہ ان سے ہی ہم سب سے زیادہ بے تکلف ہوتے ہیں اور دھیان نہیں رہتا ہے کہ کب کس دوست کے احساسات مجروح ہوئے۔
معافی مانگیں اور اس طرح سے مانگیں کہ انداز میں پچھتاوا ہو، لہجے میں ندامت ہو، اور لفظوں میں پشیمانی ہو۔ حقیقی معافی مانگیں۔
یقین جانیے، یہی ایک چیز نہ صرف محبت کو زندہ رکھنے میں کار گر ثابت ہو گی، بلکہ رشتے میں بہتری پیدا کرنے میں مدد دے گی۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ کسی طرح اپنی شخصیت میں ایمانداری (integrity) پیدا کریں۔
جیسا بننا چاہتے ہیں، ویسا بنیں یا پھر جیسے ہیں ویسے ہی رہیں۔ لیکن اچھا دکھائی دینے کا ڈھونگ ہر گز نہ کریں۔
غیبت، دھوکا دہی، فریب کاری، چاپلوسی یہ سب بنیادی عناصر ہیں، جو ایک شخص کو پوری طرح سے برا بنا کر چھوڑتی ہیں۔ ایک ایک کر کے ان سب کو اپنی شخصیت سے ختم کریں۔

Sustainable & Climate-Positive Coworking - Tuesday Coworking
ایک اچھا انسان نہ صرف سچا اور ایماندار ہوتا ہے، بلکہ دوسروں کے لیے حساس بھی ہوتا ہے۔ وہ سچ بولتا ضرور ہے، مگر اس بات کا بھی خیال رکھتا ہے کہ کہیں اس کے سچ سے کسی کا دل ریزہ ریزہ نہ ہو جائے، کسی کا بڑا نقصان نہ ہو۔ وہ تولتا ہے، پرکھتا ہے، صحیح غلط کا موازنہ کرتا ہے۔ وہ اوروں کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہے۔
پس ان دو چیزیں پر کام کریں، اور خود کو اشرف المخلوقات کہلانے کا حق دیں۔
ایماندار اور معافی مانگنے کی قوت، بس یہی اصل نسخہ ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔