پاک فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو 6 برس ہوگئے

کراچی: پاک فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ، فلائنگ آفیسر مریم مختیار شہید کی شہادت کو 6 برس ہوگئے۔
18 مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہونے والی مریم نے ابتدائی تعلیم کے بعد مئی 2011 کو پاک فضائیہ کے 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی، تربیت کے دوسرے مرحلے میں مریم پاک فضائیہ کے ان جانبازوں کی صف میں شامل ہونے جارہی تھیں، جنہوں نے 1956 اور 1971 کی جنگوں میں بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں۔
پی اے ایف رسالپور سے مریم کو فائٹر کنورشن کے لیے ایم ایم عالم ایئربیس بھیجا گیا، جہاں مریم نے لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کرنی شروع کی، مریم نے اپنے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ کے نقش قدم پر افواج پاکستان میں شامل ہونے کو ترجیح دی۔
صنف نازک ہونے کے باوجود مریم مختیار نے وطن عزیز کے لیے وہ کچھ کر دکھایا، جس کی مثال شاید ڈھونڈے سے بھی نہ ملے۔ 24 نومبر 2015 کی صبح مریم اپنے انسٹرکٹر کے ہمراہ تربیتی پرواز پر روانہ ہوئیں، اسی دوران لڑاکا جہاز میں فنی خرابی پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے ان کا جہاز سے باہر نکلنا لازم ہوگیا، لیکن وہ انتہائی مشکل اور قلیل وقت میں اپنی جان بچانے کے بجائے زمین پر موجود انسانی جانوں کے تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے جہاز کو آبادی سے دور لے گئیں اور جام شہادت نوش کیا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔