لیزر کی مدد سے کان کے علاج میں بڑی کامیابی

ساؤ پالو: کان میں گھنٹیاں بجنے، گڑگڑاہٹ اور آوازیں سنائی دینے کا مرض ٹِنی ٹس کہلاتا ہے اور اب ہلکی شدت کی لیزر سے مرض کو دُور کرنے کی امید روشن ہوئی ہے۔
برازیل میں آپٹکس اینڈ فوٹونکس ریسرچ سینٹر (سیپوف) کے ماہرین نے یہ تھراپی وضع کی ہے، جس کی تفصیلات جرنل آف پرسنلائزڈ میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔
دنیا بھر میں ایسے 75 کروڑ مریض ہیں، جن کے کانوں میں کسی بیرونی ذرائع کے برخلاف ازخود گھنٹیوں، سیٹیوں اور دیگرآوازیں سنائی دیتی ہیں۔ یہ دن میں بے آرام اور رات میں بے نیند کردیتی ہیں اور تکلیف دہ عارضہ بن جاتی ہیں۔ اس کی وجوہ میں کان کا میل، اندرونی کان کی خشکی، اعصاب اور دماغ کا متاثر ہونا شامل ہیں لیکن اب تک اس کی باقاعدہ دوا سے ہم دور ہیں۔
اس ضمن میں 100 خواتین اور مرد مریضوں کو مطالعے میں شامل کیا گیا۔ انہیں دس گروہوں میں تقسیم کیا، ایک گروپ کو لیزر آکیوپنکچر، دوسرے کو کم شدت کی لیزر تحریر اور دیگر گروہوں کو دیسی اور کیمیائی ادویہ دی گئیں۔ اسی طرح ایک گروہ کو ویکیوم تھراپی بھی دی گئی تھی۔
یہ عمل چار ہفتوں تک جاری رکھا گیا اور بعض مریضوں کو ہفتے میں آٹھ مرتبہ لیزر تھراپی سے گزارا گیا۔ پھر ہر شریک سے 25 سوالات کی دستاویز بھروائی گئی۔ اس میں 11 سوالات ٹنی ٹس سے جسمانی، روزمرہ کام، سماجی، دماغی اور رویہ جاتی برتاؤ سے متعلق تھے۔
ان میں لیزر تھراپی سب سے مؤثرثابت ہوئی جس نے اندرونی سوزش کم کرکے پورے سماعتی نظام کو بہتر بنایا۔ مریضوں نے اس میں بہت سکون محسوس کیا اور کان کے اندر نئے خلیات بھی بننے لگے۔ تاہم اگلے مرحلے میں ماہرین مزید مریضوں پر اس کی آزمائش کریں گے۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔