امریکی تعاون سے پاکستان کے پہلے موسمیاتی تبدیلی کے نصاب کا آغاز

اسلام آباد: امریکی حکومت نے ٹیچرز ریسورس سینٹر کے ساتھ مل کر پاکستان کے پہلے موسمیاتی تبدیلی کے نصاب کا آغاز کردیا۔ یہ پروگرام جماعت اول سے دسویں کے طلبہ و طالبات کو موسمیاتی تبدیلی کی سائنس کے متعلق آگاہی فراہم کرے گا اور انہیں آئندہ کی نسلوں کے لیے ماحول کی حفاظت سے متعلق محارتوں سے روشناس کرے گا۔
یہ نصاب ٹی آر سی نے "کلائمیٹ چینج آگاہی اورایکشن برائے نیچر، ڈائیورسٹی، لائیولیھوڈ اورایکوسسٹمز” کے تحت تیار کیا ہے، جس میں اساتذہ کے لیے ایک تعاملی ٹول کٹ شامل ہے۔ اس میں موسمیاتی سائنس و تبدیلی کے اثرات اور تیزی سے بدلتے ماحول کے ساتھ ڈھالنے کے عملی حل جیسے اہم موضوعات کا احاطہ کرنے والے آسان اسباق بھی شامل ہیں۔


"اسکولوں میں موسمیاتی تعلیم متعارف کرواکر، ہم نوجوان ذہنوں کو معنی خیز عمل کرنے کے لیے بااختیار بنا رہے ہیں،” افتتاحی تقریب میں لیزا سوینارسکی، امریکی سفارت خانہ کی مشیر برائے عوامی سفارت کاری نے کہا۔ یہ طلباء ماحولیاتی تحفظ میں ایک گہری سمجھ کے ساتھ بڑے ہوں گے، اور یہی حقیقی تبدیلی کا آغاز ہے۔
سینئر وفاقی اور صوبائی تعلیمی رہنما، نیز عوامی اور نجی شعبے کے نمائندے بھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں تعلیم کے اہم کردار پر زور دیا۔ یہ نیا نصاب دونوں ممالک کے درمیان پائیدار و لچک دار مستقبل کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
اس اہم قدم کے ذریعے اسکولوں میں موسمیاتی تعلیم کو شامل کرکے، پاکستان ماحولیاتی تحفظ کے لیے نوجوانوان قیادت تیار کررہا ہے، تاکہ آنے والی نسلیں اپنے لوگوں اور اپنی دھرتی کی حفاظت کرسکیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔