طلاق پر خوشی ہے، سابق شوہر تشدد کرتا تھا، کومل رضوی
کراچی: پاکستان سے تعلق رکھنے والی اداکارہ اور گلوکارہ کومل رضوی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے سابقہ شوہر نے ٹھنڈا کھانا دینے پر تشدد کرتے ہوئے ان کے سر پر فرائی پین دے مارا تھا۔
گلوکارہ کومل رضوی گزشتہ دنوں یوٹیوبر نادر علی کے پوڈ کاسٹ میں شریک ہوئیں، جس میں انہوں نے اپنی ناکام ازدواجی زندگی اور شوہر کی جانب سے تشدد سے متعلق گفتگو کی۔
کومل رضوی نے بتایا کہ میری 21 سال کی عمر میں شادی ہوگئی تھی، جس کے بعد میں ایک سال کے لیے دبئی منتقل ہوگئی تھی اور پھر 3 سال عمان میں رہی، میرا شوہر ذہنی طور پر بیمار تھا اور مجھ پر تشدد کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک لڑکی کو بچپن سے بتایا جاتا ہے کہ تمہاری بہت پیاری شادی ہوگی، تمہارا شوہر بہت خیال رکھے گا اور ہمارے معاشرے میں لڑکی 200 فیصد کوشش کرتی ہے کہ اس کی شادی چلے۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے معاشرے سے شکوہ ہے کہ وہ لڑکیوں کو یہ نہیں سکھاتا کہ اس کی حد کیا ہے، شوہر تو چھوڑیں اگر کوئی دوسرا شخص بھی اس حد کو پار کرے تو اس کی عزت نفس اور خود اعتمادی چلی جائے گی یا اس کی خوشیاں برباد ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ باتیں کسی نے نہیں سکھائیں، مجھے صرف کہا گیا کہ شوہر کا خیال رکھو، کھانا پکاؤ، اس کے والدین کی سنو، یہ سب بھی ٹھیک ہے مگر لڑکیوں کو ان کی حد بھی بتانی چاہیے۔
کومل نے بتایا کہ مجھے شادی کے بعد 4 سال اس بات پر یقین کرنے پر لگے کہ اس رشتے میں میری کوئی غلطی نہیں، میں پہلے یہ مانتی تھی کہ اگر میرا شوہر کھانا ٹھنڈا دینے پر میرے سر پر فرائی پین مار رہا ہے تو اس میں میری ہی غلطی ہے۔
کومل نے کہا کہ میں اتنی چھوٹی تھی کہ مجھے لگتا تھا کہ اگر میں زیادہ پیار کروں یا زیادہ محنت کروں تو شوہر خوش ہوجائے گا۔
کومل رضوی نے بتایا کہ اگر مجھے یہ سکھایا ہوتا کہ حد سے زیادہ زیادتی برداشت کرنا بھی گناہ ہے تو جو باتیں سمجھنے میں مجھے 4 سال لگے، میں طلاق کا یہ فیصلہ پہلے ہی کرچکی ہوتی۔
کومل رضوی نے کہا کہ مجھے طلاق پر بے حد خوشی ہے لیکن غم اس بات کا ہے کہ میں نے اپنی جوانی کا دور اس شخص کے لیے ضائع کردیا۔