کوئی اپوزیشن لیڈر عمران جیسی عوامی مقبولیت کا دعویٰ نہیں کرسکتا، فواد

اسلام آباد: فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کسی بھی مارشل لا کا حصہ نہیں رہے جب کہ اپوزیشن کی ہر جماعت ڈکٹیٹر کے دور کا حصہ رہ چکی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کے عدلیہ اور عسکری اداروں سمیت ہر ایک سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کی فوج وہی کردار ادا کررہی جو حکومت اور کیبنٹ چاہتی ہے، حکومت اس بات کا فیصلہ کرتی ہے کس ملکی ادارے کا پاکستان کی ترقی میں کتنا کردار ہوگا، حکومت ہم آہنگی کے ساتھ تمام اداروں کے ساتھ کام کررہی ہے اور اپوزیشن کو یہ گوارا نہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے متعدد بار انتخابات میں حصہ لیا اور ناکام رہے لیکن 22 سالہ سیاسی جدوجہد کے بعد انہیں کامیابی ملی اور وہ وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے، عمران خان کسی بھی مارشل لا کا حصہ نہیں رہے جب کہ اپوزیشن کی ہر جماعت ڈکٹیٹر کے دور کا حصہ رہ چکی ہے۔ کوئی بھی اپوزیشن لیڈر عمران خان کے جتنی عوامی مقبولیت رکھنے کا دعویٰ نہیں کرسکتا، وہ ناصرف آج بلکہ دو سال قبل انتخابات کے وقت بھی ملک کے سب سے زیادہ معروف لیڈر تھے، عمران خان کو ووٹ کے ذریعے عوام نے وزیراعظم بنایا ہے نہ کہ کسی ملکی ادارے نے، ہمیں کسی اور نے نہیں بلکہ عوام نے منتخب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کا اب تک کا سب سے اہم ترین منصوبہ ہے جو تیزی سے جاری ہے، بھارت مسلسل سی پیک میں مشکلات کھڑی کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ ہماری معیشت کی بحالی کے لیے سی پیک اہم ہے اور اس منصوبے کا سیکیورٹی اینگل ہے جس کی وجہ سے اس کو محفوظ بنانے کے لیے ہمیں ملٹری کی معاونت درکار ہے، پاکستانی افواج سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی اور اس کی تکمیل کے لیے اپنا کردار بخوبی نبھارہی ہے۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے حکومت میں آنے سے پہلے سے ہی افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے پیش کرنے کا مشورہ دیا تھا اور حکومت سنبھالتے ہی ان کا یہی کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کا کوئی ملٹری حل نہیں اور پاکستان نے امریکا کی مدد کی، امریکی صدر نے بھی مسئلہ افغانستان کو حل کرنے کے لیے عمران خان کی تجویز پر غور کیا، اب حکومت اور عسکری قیادت مل کر افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔