دس ہزاردہشت گردوں کا ہوٹل پر حملہ، کراچی میں انوکھا مقدمہ
کراچی کے گڈاپ تھانے میں گزشتہ روز ایک انوکھا مقدمہ درج ہوا ہے، جس میں مدعی نے دعوا کیا ہے کہ اس کے ہوٹل پر مشہور قوم پرست رہنمائوں کے ہمراہ آٹھ سے دس ہزار افراد نے حملہ کیا ہوٹل سے نقد رقم مبلغ ساڑھے سات لاکھ روپے سمیت لاکھوں روپے کی قیمتی اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے.
اعظم ٹائون محمود آباد کراچی کے باسی عبدالرحمان ولد حشمت اللہ کی مدعیت میں جمعرات کے روز گڈاپ پولیس اسٹیشن میں درج ہونے والی ایف آئی آر نمبر 284.2021 کے مطابق گزشتہ اتوار 6 جون کو مدعی کے بحریہ ٹائون میں موجود ریسٹورنٹ پر سندھی قوم پرست رہنمائوں ڈاکٹر قادر مگسی، صنعان قریشی، خالق جونیجو اور دیگر نے آٹھ سے دس ہزار افراد کے ہمراہ ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے، ملزمان کے پاس آتشی اسلحہ بھی تھا، جنہوں نے کفیلا ریسٹورنٹ میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد مبلغ ساڑھے سات لاکھ روپے نقد رقم، ٹی وی، فرج، موبائل فونز سمیت دیگر قیمتی اشیاء لوٹ کر فرار ہوئے.مدعی نے دعوا کیا ہے کہ80 لاکھ روپے کی قیمتی اشیاء لوٹی گئی ہیں،مدعی عبدالرحمان کی درخواست پر مذکورہ سیاسی رہنمائون سمیت دس ہزار افراد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے. دفعہ 7 اے ٹی اے سمیت ایف آئی آر میں دیگر دفعات درج ہیں،. ضلع ملیر کے گڈاپ تھانے میں درج مقدمہ واردات کے چار روز بعد درج ہوا ہے، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیک وقت دس ہزار نا معلوم افراد کومقدمے میں نامزد کیا گیا ہے اس طرح کے مقدمات پولیس عدالتوں میں ثابت نہیں کر پاتی کیونکہ مقدمات بہت کمزور ہوتے ہیں البتہ مذکورہ مقدمے کے تحت پولیس ہزاروں افراد کو گرفتار کر سکتی ہے.