کراچی میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا
کراچی: کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے رینجرز اور سی ٹی ڈی نے شہر میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنادیا۔
رینجرز کے ترجمان کے مطابق ملزمان محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ اور عدنان شبیر عرف قاری پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث اور فورسز کو انتہائی مطلوب تھے جب کہ محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ کی گرفتاری پر 20 لاکھ روپے انعام مقرر تھا اور ملزم عدنان شبیر عرف قاری کالعدم تنظیم کا انتہائی خطرناک دہشت گرد تھا۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ہلاک دہشت گرد بم دھماکوں، بینک ڈکیتی، فرقہ وارانہ دہشت گردی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی متعدد ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ ٹی ٹی پی استاد اسلم گروپ کے انتہائی خطرناک دہشت گرد رئیس یار محمد گوٹھ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں موجود تھے، جس کی اطلاع ملنے پر پاکستان رینجرز کے شاہین گروپ اور سی ٹی ڈی پولیس نے دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی کی۔
ترجمان کے مطابق گزشتہ رات گئے رئیس یار محمد گوٹھ بلدیہ ٹاؤن میں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے محاصرہ کیا گیا تو اس دوران فورسز کی پیش قدمی دیکھ کر ملزمان نے اندھادھند فائرنگ شروع کردی، جس پر فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 ملزمان مارے گئے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کو میگا فون کے ذریعے بار بار ہتھیار پھینکنے کا اور گرفتاری دینے کا کہا گیا لیکن انہوں نے فائرنگ جاری رکھی۔
ترجمان کے مطابق ملزمان سے دو عدد ایس ایم جی، دو نائن ایم ایم پستول، ایمونیشن اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔ دونوں ملزمان حال میں ہی افغانستان سے کراچی آئے تھے اور کراچی میں بڑی دہشت گردی کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔