کراچی، حیدرآباد بلدیاتی انتخابات: 20 ہزار فوج اور رینجرز نہیں دی جاسکتی
اسلام آباد: کراچی اور حیدرآباد میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہونے جارہا ہے، جی ایچ کیو نے کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیٹک تعیناتی سے انکار کردیا۔
وزارت داخلہ نے کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی الیکشن کے معاملے پر جی ایچ کیو کے جواب کے بعد جوابی خط لکھ کر الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے۔
وزارت داخلہ کے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ 15 جنوری کو حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی درخواست کی گئی، معاملہ جی ایچ کیو کے ساتھ اٹھایا گیا ہے جس پر جی ایچ کیو نے کہا کہ صوبائی حکومت اسٹیٹک تعیناتی فراہم کرنے کی ذمے دار ہے، سول آرمڈ فورسز اور فوج صرف دوسرے یا تیسرے درجے پر تعینات کی جاسکتی ہے۔
جوابی خط میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے ہی8924 پولنگ اسٹیشنز کو حساس یا انتہائی حساس قراردیا ہے، کسی پولنگ اسٹیشن کو نارمل قرار نہیں دیا گیا۔
وزارت داخلہ کے خط میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس وقت فوج سرحدوں اور اندرونی سیکیورٹی پر تعینات ہے، 2395 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر 20 ہزارفوج اور رینجرز نہیں دی جاسکتی، فوج اور رینجرز بطور دوسرے اور تیسرے درجے پر تعیناتی کے لیے دستیاب ہوگی، دوسرے اور تیسرے درجے پر تعیناتی کا نوٹیفکیشن وزارت داخلہ پہلے ہی جاری کرچکی ہے۔