دس برس گھر میں مقید رہنے والا گیم ساز!
ٹوکیو: دُنیا میں آج بھی ایسے لوگ موجود ہیں، جو اپنے پیشے سے سب سے زیادہ عشق کرتے ہیں اور اُس کے سوا انہیں اور کچھ دکھائی دیتا ہے نہ سنائی۔ آج ہم آپ کی ملاقات ایک ایسی ہی حیران کُن شخصیت سے کرانے جارہے ہیں۔
نیتو سوری ایک گیمر ہیں جو دس برس سے اپنے گھر میں قید ہیں اور صرف بال کٹوانے یا کوڑا پھینکنے کے لیے ہی گھر سے باہر جاتے ہیں۔
جاپان میں اس وقت بھی لگ بھگ دس لاکھ حقیقی ہائیکی کوموری ہیں جو مہینوں گھر میں بند الگ تھلگ رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ کسی سے بات چیت بھی نہیں کرتے۔ سیتو آن لائن کھانا اور دیگر اشیا منگواتے ہیں۔
نیتو کو اعلیٰ تعلیم کے بعد بھی ملازمت نہیں مل سکی اور انہوں نے اپنی خالہ کے اپارٹمنٹ میں خود کو قید کرلیا۔ اگلے مرحلے میں انہوں نے انگریزی سیکھی اور یوٹیوب چینل کھولا۔ پھر انہوں نے ویڈیو گیم بنانا سیکھا اور کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ، کک اسٹارٹر پر رقم جمع کی ہے، جس سے وہ ایک گیم تیار کریں گے۔
نیتو نے پل اسٹے گیم بنایا ہے جس میں مختلف کردار اپنے گھر پر حملہ کرنے والے بدمعاشوں کو بھگاتے ہیں۔ یہ گیم 2023ء میں ریلیز کیا جائے گا۔ نیتو کہتے ہیں کہ وہ باہر نہیں جاتے اور نہ ہی ان کا کوئی دوست ہے تاہم وہ چاہتے ہیں کہ یہ گیم دنیا بھر میں مقبول ہو کیونکہ وہ اس رقم سے اپنا گھر بنانا چاہیں گے۔