اسرائیل کے جنوبی غزہ پر وحشیانہ حملے، 700 فلسطینی شہید
غزہ: اسرائیل نے شمالی غزہ میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کی جان لینے کے بعد زمینی کارروائی پورے غزہ تک بڑھادی۔
اسرائیل کے آرمی چیف نے جنوبی غزہ میں شدت سے حملوں کی تصدیق کی اور اسرائیل نے ان حملوں میں فضائیہ کی مدد لینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے سمیت جینن، سلواد، جفنا، جلازوم، قلقلیا اور ہبرون میں چھاپے مارے اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں لڑائی کے دوران اپنے تین فوجیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے سے اردن کا شہری جاں بحق ہوگیا جس کی تصدیق اردن کی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
اردن کی وزارت خارجہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں اردن کا ایک شہری جاں بحق اور اس کا بھائی شدید زخمی ہوا، جسے اسپتال منتقل کیا گیا تو ڈاکٹرز نے اس کے کومہ میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کی علی الصبح جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں شدید بم باری اور شیلنگ کی ہے جس میں فوری طور پر جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 700 فلسطینی شہید کیے گئے، کمال عدوان اسپتال کے دروازے پر بم باری سے 4 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ اسپتال کے گھیراؤ کی کوشش کی گئی۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے یو این او سی ایچ اے کے مطابق جنوبی غزہ میں بڑے پیمانے پر انفیکشنز کا پھیلاؤ ہورہا ہے، جس میں ایک سے دوسرے کو لگنے والے انفیکشنز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ ڈائریا اور جِلد کے انفیکشنز کے بھی متعدد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی ایجنسی شن بیت نے قطر، ترکیہ اور لبنان میں بھی حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔
اسرائیلی فوج نے حماس کی شاتی بٹالین کے کمانڈر حیثم خواجری کو فضائی حملے میں شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مزاحمت کاروں سے جھڑپیں تاحال جاری ہیں، رفاح سٹی میں گھروں پر بم باری ہورہی ہے جس میں شہادتوں کا خدشہ ہے جب کہ اب بھی کئی افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔