ایران: قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2 دھماکے، 103 افراد جاں بحق
کرمان: سابق جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2 دھماکوں میں کم از کم 103 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے شہر کرمان میں سابق ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر ان کے مقبرے کے نزدیک دھماکا خیز مواد سے بھرے دو بیگ قبرستان کے داخلی دروازے پر رکھے گئے تھے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے پہلا دھماکا مقامی وقت کے مطابق 2 بج کر 50 منٹ پر ہوا اور دوسرا 15 منٹ بعد ہوا۔ پہلے دھماکے کے بعد ہجوم کی بھگدڑ کے دوران بھی لوگ زخمی ہوئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر مقبرے میں ہزاروں لوگ موجود تھے، دھماکوں میں 103 افراد جاں بحق اور 211 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرمان کے ایک اسپتال میں مقامی صحافی نے بتایا کہ اس واقعے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی حکام صورت حال کا جائزہ لے کر تحقیقات کررہے ہیں۔ ایران میں حکومت کی جانب سے آج (جمعرات) یوم سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ادھر معاون گورنر کرمان کا کہنا ہے کہ کرمان میں دھماکے دہشت گردی کے واقعات ہیں، دھماکے دستی بم پھٹنے کے باعث ہوئے۔ دھماکوں کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں شہید کیا گیا تھا، ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی اسی قبرستان میں مدفون ہیں جہاں بدھ کو دھماکے ہوئے۔