عمران خان کا احتجاجی تحریک دو ہفتوں کیلئے موخر کرنے کا اعلان

راولپنڈی: عمران خان نے خطے کے کشیدہ حالات کے پیش نظر احتجاجی تحریک کو دو ہفتوں کے لیے موخر کردیا۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نورین خانم کا کہنا تھا کہ بانی نے احتجاجی تحریک کو عالمی حالات کے پیش نظر دو ہفتوں کیلئے موخر کردیا ہے، ہم پاکستان کی پالیسی کے حوالے سے وزیراعظم، صدر اور فیلڈ مارشل کے بیان کا انتظار کررہے ہیں۔
نورین خانم نے کہا کہ بانی کی ایک ہفتے سے کسی سے کوئی ملاقات نہیں تھی تاہم انہیں عالمی حالات کے بارے میں معلومات تھیں، بانی نے کہا ہے کہ عالمی حالات کا ملک پر اثر پڑے گا، سب پاکستانیوں کو اس وقت متحد ہونا چاہیے۔
نورین خانم کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ یہ ایلیٹ کلچر کا بجٹ ہے، غریب کے حالات بہت برے ہوگئے ہیں، سارا ٹیکس تنخواہ دار طبقہ دے رہا ہوگا، وہی بوجھ اٹھاتا ہے، پاکستان میں مزید غربت بڑھے گی، حالات بھی خراب ہورہے ہیں۔
نورین خانم کے مطابق 33 لاکھ تعلیم یافتہ لوگ تین سال میں ملک چھوڑ کر گئے، ملک چھوڑ کر جانے والے 30 ہزار ڈالر ساتھ لے جاتے ہیں، دیکھ لیں کتنا فارن ایکسچینج ملک سے باہر گیا، کے پی میں جو بجٹ پیش ہوا ہے وہ مشاورت کے بعد منظور ہوگا۔
نورین خانم کے مطابق عمران خان نے کہا کہ علی امین، تیمور جھگڑا، مزمل اسلم، شبلی فراز ملاقات کے لیے آئیں، ان سے مشاورت ہوگی تو کے پی کا بجٹ منظور ہوگا۔
اس موقع پر عظمیٰ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بانی نے موجودہ حالات میں پاکستانی قوم کو اکٹھا ہونے اور سب کو اتحاد کی طرف توجہ دینے کا بولا ہے، علی امین نے احتجاج سے لاتعلقی نہیں کی، بانی کے لیے دنیا میں جو بھی احتجاج کرے گا ہم ان کے ساتھ ہیں، بانی اس احتجاج پر ہنس رہے تھے۔ اسرائیل پر بانی کا جو موقف ہے وہ سب کو پتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ’’پالیسی میکنگ انکل‘‘ کررہے ہیں، ہم ان کے بیان کا انتظار کررہے ہیں، زرداری، نواز شریف اور مریم نواز پاک بھارت جنگ میں کچھ نہیں بولے تھے، امید کررہے ہیں، یہ 17 سیٹوں والے جو ہمارے اوپر آئے ہیں، ہمیں کچھ بتائیں گے یہ ان کا کام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی کہتے ہیں، غزہ میں جو ہورہا ہے وہ بہت تکلیف دہ ہے۔