بلڈپریشر کو کیسے نارمل رکھا جائے؟
کراچی: ہائی بلڈپریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے کیونکہ یہ فالج، ذیابیطس اور امراضِ قلب کی بڑی وجہ ہوتا ہے۔
بعض اشیا فشارِ خون کو معمول پر رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان میں سبزیاں، دالیں اور دیگر پھل وغیرہ شامل ہیں۔
آپ کی سلاد کی پلیٹ بلڈپریشر کے خلاف مؤثر دوا ہے۔ سبز پتوں والی غذاؤں میں نائٹریٹ کی بہتات ہوتی ہے۔ یہ نائٹریٹ ناصرف بلڈ پریشر معمول پر رکھتے ہیں بلکہ دل کی حفاظت بھی کرتے ہیں۔ یورپی جرنل برائے ایپیڈی میالوجی میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق سبزیاں کھانے والے افراد بلڈپریشر کے کم ہی شکار ہوتے ہیں۔
مسلسل 23 سال کی ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ روزانہ 60 ملی گرام نائٹریٹ کھانے والے افراد میں دل کے دورے کی شرح بھی کم ہوتی ہے جو ایک بہت ہی خوش آئند خبر ہے۔
چقندر کا رس پینے کے تین منٹ بعد ہی دل قوی ہوجاتا ہے اور مسلسل استعمال بلڈپریشر میں 10 سے 20 یونٹ تک کمی کی وجہ بن سکتا ہے۔
ناروے کے ممالک میں لگ بھگ تین لاکھ افراد پر ایک طویل مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر ذیابیطس کا مرض نہ ہوتو بلڈ پریشر کے مریض چقندر کے استعمال یا اس کے رس کو ضرور آزمائیں۔ ایک کپ روزانہ چقندر کا رس پینے سے اگلے دس دنوں میں مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوجاتے ہیں۔
اگر یہ ممکن نہ ہو تو پھلوں یا سلاد میں چقندر کو ضرور شامل کیا جائے۔
سبز چائے کے فوائد مسلم ہیں۔ برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق سبز چائے بلڈپریشر کم کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ اس میں شامل فلے وینوئڈز اور دیگر مفید اجزا خون میں شامل ہوکر ناصرف دل و دماغ کو تقویت دیتے ہیں بلکہ بلڈپریشر میں کمی کی وجہ بنتے ہیں۔
ذائقے دار پستے قدرت کا انمول تحفہ ہیں جو بلڈپریشر کو اعتدال پر رکھتے ہیں۔ پستے اور دیگر گری دار خشک میووں میں میگنیشیئم، چکنائی، فائبر اور پولی فینولز کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ اسی لیے پستے کھانے سے بلڈ پریشر کو تندرست پیمانے پر رکھا جاسکتا ہے۔
ماہرینِ غذائیت اسے پیس کر دہی پر چھڑک کر کھانے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔ پابندی سے پستے کھانے سے بلڈپریشر ریڈنگ میں دو سے تین سسٹالک پوائنٹس میں کمی آسکتی ہے۔
دوسری اہم شے کاجو ہے۔ اس میں موجود فیٹی ایسڈز بلڈپریشر میں تین پوائنٹس تک کمی کرسکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق اس میں آرگینائن کی بہتات ہوتی ہے جو بدن میں جاکر نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہوجاتی ہے اور یوں خون کی نالیوں کو پھیلنے اور سکڑنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
قدرت کا عظیم تحفہ پانی پانی بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جرنل نیوٹریئنٹس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق دن اور رات کو مجموعی طور پر 550 ملی میٹر زیادہ پانی پی لیا جائے تو صرف 12 ہفتے میں بلڈ پریشر میں واضح کمی دکھائی دے گی۔
اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ پانی کی زیادتی سے گردوں سے سوڈیم کا اخراج بڑھ جاتا ہے اور یوں بلڈ پریشر کم ہونے لگتا ہے۔
لوبیا کو جادوئی غذا یا سپر فوڈ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر روزانہ 55 سے 70 گرام لوبیا اور دالیں کھائی جائیں تو ایک طویل عرصے تک بلڈ پریشر پڑھنے کا خطرہ ٹل جاتا ہے جو بعض حالات میں 43 فیصد کمی کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔
ان دونوں بہترین غذاؤں میں فائبر، پروٹین، پوٹاشیئم اور دیگر اہم اجزا شامل ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں بلڈ پریشر کم کرنے میں بہترین ہیں۔