گورنر نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کردیا، کابینہ تحلیل
لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی جب کہ چیف سیکریٹری نے صوبائی کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
گورنر پنجاب نے وفاقی حکومت، لیگی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن اپنے ٹویٹر پر پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے مقررہ وقت تک اعتماد کا ووٹ نہیں لیا لہذا وہ عہدہ چھوڑ دیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی گئی تھی انہوں نے مقررہ وقت تک ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا، بادی النظر میں وزیر اعلیٰ کو ایوان کی اکثریت حاصل نہیں رہی جس کے باعث انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جارہا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق گورنر پنجاب نے 19 دسمبر شام چار بجے تک وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی تھی، 48 گھنٹے گزرنے کے لیے باوجود پرویز الہیٰ نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا۔
حکم نامے میں لکھا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 133 کے تحت پرویز الٰہی کو سبکدوش اور کابینہ کو ختم کیا جارہا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پرویزالٰہی نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب نوٹیفکیشن کی کاپی سیکریٹری پنجاب کو بھی ارسال کی گئی ہے جس میں انہیں حکم پر عمل درآمد کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
چیف سیکریٹری نے احکامات کے تحت چوہدری پرویز الٰہی اور کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، پنجاب کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے کابینہ ونگ نے کابینہ معطلی کے احکامات جاری کیے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ گورنر پنجاب کے خلاف بھی ریفرنس بھیجا جائے گا۔