فری لانسنگ سے متعلق حقائق

فری لانس کام سیکھنے کے خواش مند نوجوانوں کے لیے خصوصی تحریر

تحریر: محمد اقبال قریشی

 

فری لانسنگ کے بارے میں پاکستان میں جتنے مغالطے ہیں شاید ہی دنیا کے کسی اور ملک میں ہوں۔ بس اعلان کر دیں کہ فری لانسگ سے ماہانہ ہزاروں ڈالر کمائیں، پھر دیکھیں ہر نوع کے انسانوں کا جم غفیر لگ جائے گا۔ پانچ دس ہزار دے کر رجسٹریشن کروا لی، کلاس میں بیٹھے تو پتا چلا کہ پہلے کوئی مہارت بھی ہونی چاہیے۔ یا تو انگلش اتنی اچھی ہو کہ کانٹینٹ رائٹنگ کر سکیں، اگر انگلش اچھی ہے بھی تو ایس ای او یعنی آپپٹمائزڈ رائٹنگ کا پتا ہونا چاہیے، کی ورڈز کیا ہوتے ہیں، ریسرچ کیسے کرتے ہیں، کسی بھی نچ میں کیسے لکھتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔۔۔ اگر یہ سب نہیں آتا تو چاہے سات ہزار دن کا کورس کر لیں نتیجہ صفر ، لیکن یہ سب کوئی آپ کو کیوں بتائے گا۔ انھیں تو اپنی رجسٹریشن فیس سے غرض ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جن سے ملتے جلتے کردار دس بیس سال قبل گلی گلی کیڈٹ اسکول کھول کر کسی ماڈل کی وردی میں تصویر بینر پر لگا کر لوگوں کے بچوں کو آرمی آفیسر بننے کے خواب دکھایا کرتے تھے۔

یہی لوگ اگر چاہیں تو سسٹم کے تحت شعور پھیلا سکتے ہیں، درجہ بدرجہ اسکل سیٹ اجاگر کرنے میں آپ کی مدد کرسکتے ہیں، لیکن ان لوگوں نے بھی چائنا کے ٹونی اسٹارک اور اسٹیو جابز بننے کا خواب دیکھا ہوتا ہے، لٰہذا چل نکلتے ہیں سات دن میں کروڑ پتی بنانے کے نسخے بانٹنے۔ ہمارے نوجوان پہلے ہی بے روزگاری اور تعلیمی ناکامیوں سے تنگ آئے ہوتے ہیں، ایسا کوئی سپنا دکھانے والا جادو گر انھیں آسانی سے گھیر ہی لیتا ہے اور نتیجہ وہی نکلتا ہے جو آج آپ کے سامنے ہے، یعنی مایوس نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ۔

سب سے اہم بات یہ کہ فائیور، اپ ورک، گرو حتی کہ ایمزون بھی اب پہلے جیسا پلیٹ فارم نہیں رہا۔ کمپیٹیشن بہت بڑھ گیا ہے، اکاؤنٹ بنا کر لوگ گھنٹوں اسکرین کو گھورتے ہیں اور تھک کر بیٹھ جاتے ہیں۔ کوئی آرڈر نہیں ملتا، یہی نہیں کئی کئی دن کوئی کلک نہیں ہوتا گگز پر۔اگر آرڈر مل جائے تو بھی کلائنٹ کے ساتھ کمیونیکیشن کے لیے بھی ایک الگ طرح کا اسکل سیٹ ہونا چاہیے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ وہاں سے کچھ نہیں کما سکتے، لیکن یہ ہر ساجھے ماجھے کی گیم نہیں۔ اس کے لیے کچھ بن کر دکھانا ضروری ہے، ان جیسے لوگوں کو اپنے پیسوں سے غرض ہے، یہ بس آپ کو ایک کے بعد دوسرے کورس کا لاچ دے کر اپنا مستقل گاہک بنائیں گے اور بس ۔

یہ میں نے صرف کانٹینٹ رائٹنگ کی مثال دی ہے، گرافک ڈیزائننگ، ایس ای او اور ملتے جلتے ہر فری لاننسنگ کے شعبے کا یہی حال ہے۔ فری لانسنگ بھی تب کارگر ہوتی ہے جب آپ پہلے سے کسی شعبے میں نمایاں مقام رکھتے ہوں اور اسے انٹرنیشنل لیول پر لے کر جانا چاہتے ہوں۔ محض سات دن میں اگر آپ کو کچھ مل سکتا ہے تو وہ ہے ایک خوبصورت دھوکا۔

یہ ٹرینڈ بہت عام ہو گیا ہے کہ لوگ خود چاہے فائیور سے ایک پیسہ نہ کماتے ہوں، لیکن دوسروں کو گگز آپٹمائز کرنا سکھانے کے طریقے بتا بتا کر لاکھوں ضرور کما لیں گے۔ بھائی کسی کو کچھ سکھانا ہے تو ادھوری انفارمیشن نہ دیں۔کسٹمر گھیرنا اچھی بات ہے، لیکن لوگوں کی امیدوں کا خون بھی نہ کیجیے۔ پہلے ہی بتا دیں کہ اگر آپ پہلے سے کسی شعبے میں ماہر ہیں تو سات دن میں فائیور اکاؤنٹ بنانا اور چلانا ہم آپ کو سکھا دیں گے۔ یہ نہیں کہ جب کوئی ککڑ پھنس جائے تو اسے بتائیں کہ او ہو ہو آپ کو تو پہلے ابگلش سیکھنی ہو گی۔ اس کے لیے ہمارا ابابیل کورس کیجیے، پھر نیلی روشنی یا پیلا جادو کورس کیجیے، اور یہ سب انجام کار اور کچھ ہو نہ ہو مایوسی میں اضافے کا باعث ضرور بن جائے گا۔ خدارا ہوش کے ناخن لیجیے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔