ملکی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا سیاسی جماعت کی مرکزی کابینہ میں شامل
پشاور: پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خواجہ سرا کو سیاسی جماعت کی مرکزی کابینہ میں شامل کرلیا گیا۔
باچا خان مرکز میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جہاں پوری کابینہ کا قیام اتفاق رائے سے عمل میں لایا گیا۔
کابینہ میں خواجہ سرا ڈاکٹر مہرب معیزا اعوان کو بھی شامل کیا گیا جو بطور سیکریٹری حقوق خواجہ سرا خدمات انجام دیں گی۔
ڈاکٹر مہرب معیزا نے امریکا واشنگٹن میں واقع یونیورسٹی سے پبلک ہیلتھ میں ماسٹرز کیا اور بعد ازاں خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
خواجہ سرا ڈاکٹر مہرب معیزا اس وقت جینڈر انٹر ایکٹو الائنس میں ڈائریکٹر پالیسی اینڈ جینڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہی ہیں، اس سے قبل وہ ورلڈ بینک اور مختلف اسپتالوں میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔
ڈاکٹر مہرب معیزا کا کوئی بھائی نہیں جب کہ 6 بہنیں ہیں جو تمام ڈاکٹرز ہیں۔
ڈاکٹر مہرب معیزا کا نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انہیں زندگی کے ہر لمحے میں والدین کی سپورٹ حاصل رہی اور اسی سپورٹ کی وجہ سے انہوں نے بہت کامیابیاں اپنے نام کیں۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی میں ذمے داریاں ملنے سے وہ بہت پرامید اور پرجوش ہیں اور اپنی کمیونٹی کی سیاست میں رجحان کے اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔
ڈاکٹر مہرب کا کہنا تھا عوامی نیشنل پارٹی مساوی حقوق کی پابند اور ترقی پسند جماعت ہے، اسی لیے سیاسی میدان میں اترنے کے لیے اے این پی کا انتخاب کیا۔