وزیر خزانہ کی تھرڈ پارٹی آڈٹ نظام سے متعلق حکمت عملی کو جلد عملی جامہ پہنانے کی ہدایت

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے تھرڈ پارٹی آڈٹ نظام سے متعلق حکمت عملی کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ناصرف ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع ہوگی، بلکہ محصولات میں بھی خاطرخواہ اضافہ ممکن ہوسکے گا۔
یہ بات انہوں نے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر افسران سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ملاقات کا ایجنڈا ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیل نظام سے ریٹیلر کو جلد از جلد منسلک کرانے کی حکمت عملی کو کو وضع کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں ٹیکس کے دائرہ کار میں وسعت اور اس ضمن میں پیش رفت کا جائزہ لینا بھی تھا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود اور چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔
چیئرمین ایف بی آر نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ آئی ٹی کمپنیوں کے پوائنٹ آف سیل نظام کی تنصیب و کنفیگریشن سے متعلقہ لائسنسنگ کے عمل کو اگست کے اختتام تک مکمل کیا جائے گا۔ تمام آر ٹی اوز میں چیف کمشنرز کی سربراہی میں مانیٹرنگ سیل تشکیل دیے جارہے ہیں، تاکہ وہ جلد از جلد پی او ایس نظام سے منسلک ہونے کی رفتار اور درکار نتائج کی برائے راست نگرانی کرسکے۔
وزیر خزانہ نے پی او ایس سے منسلک مشینوں کی ٹریکنگ پیش رفت کی موثر نگرانی کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مشینوں کی تنصیب کے بعد ریٹیلرز کو ہر قسم کی ممکنہ رہنمائی فراہم کی جائے۔ تمام ریٹیلرز کی فروخت کے حجم کا تعین کیا جائے تاکہ پی او ایس نظام سے حاصل ہونے والے درکار ریونیو کا حصول ممکن ہوسکے۔
وزیر خزانہ نے ایف بی آر میں پی او ایس سے متعلقہ معاملات کو تیز کرنے کے لئے علیحدہ سیل تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کی حکمت عملی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایف بی آر کی ٹیم نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ بڑی تعداد میں ممکنہ ٹیکس گزاروں کی نشان دہی کی جاچکی ہے۔ یہ معلومات تھرڈ پارٹی سے حاصل کردہ ودہولڈنگ معلومات کی بنیاد حاصل کی گئی ہیں، یہ افراد ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نشان دہی شدہ افراد کو ٹیکس میں شامل کیا جارہا ہے۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ تھرڈ پارٹی باوثوق معلومات کی بنیاد پر مزید ممکنہ ٹیکس گزاروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور اس ضمن میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ انہوں نے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے سے متعلق حکمت عملی کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس سے نہ صرف ٹیکس کی بنیاد میں وسعت آئے گی بلکہ ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔
اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ایجنڈا آئٹمز پر عملدرآمد کی رفتار کو جانچنے کے لئے مزید اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔