پابندی کے کلچر نے ہر شعبے کو متاثر کیا، فواد چوہدری
اسلام آباد/ راولپنڈی: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کہتے ہیں کہ بدقسمتی سے ملک میں ٹیکنالوجی کو سب سے زیادہ جھٹکا عدلیہ سے لگا۔
فواد چوہدری نے راولپنڈی میں سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ میڈیا میں انقلاب آگیا ہے، زیادہ میڈیا یوٹیوب پر آچکا ہے، گزشتہ ڈھائی سال میں ہمارا میڈیا یونیورسٹی چینلز، ٹوئٹر اور فیس بک کی جانب تیزی سے بڑھا، پاکستان میں صحافت کی تعلیم کے 43 ادارے ہیں ان کے نصاب کی تجدید کی ضرورت ہے۔ ہمیں مستقبل کی مارکیٹ پر نظر رکھنی ہے، یہ ممکن نہیں کہ یونیورسٹی سے ڈگری لیں اور پتا چلے اس کی کوئی اہمیت ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پابندی کے کلچر نے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے، انفرادیت اور انفرادی سوچ کو ختم نہیں کرنا چاہیے، بے روزگاری غیر ملکی سرمایہ کاری سے ختم ہوگی، سب لوگ ایک جیسے نہیں ہوسکتے مختلف اقسام کی سوچ ترقی کی علامت ہوتی ہے۔ لوگوں پر اپنی سوچ تھوپنے سے سوسائٹی تباہ ہو جاتی ہے، ریاست ہر چیز ریگولیٹ نہیں کرسکتی، کیا کرنا ہے اس کا فیصلہ انفرادی طور پر بھی کرنے دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بیروزگاری تب ختم ہوگی جب بیرونی سرمایہ کار پاکستان آئے گا، یوٹیوب، فیس بک اور گوگل صرف ایپلی کیشنز نہیں بلکہ اب ملک بن چکے ہیں جن پر بہت سرمایہ کاری ہے، ایپل کا بجٹ کئی ممالک کے بجٹ سے زیادہ ہے، واٹس ایپ 22 بلین ڈالر کی کمپنی ہے، یہ بڑی کمپنیاں جس ملک میں جاتی ہیں وہاں ترقی ہوتی ہے، ہم نے ٹک ٹاک بند کردیا۔ ہمیں بھی ان سے ملکوں کی طرح رابطے رکھنے چاہیے، بدقسمتی سے ٹیکنالوجی کو سب سے زیادہ جھٹکا عدلیہ سے لگا، 2014 کے عدالتی فیصلوں سے یو ٹیوب بھارت شفٹ ہوگئیں۔ جہاں ملتا ہوں ججز کو ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں ٹیکنالوجی کے کیسسز نہ سنا کریں۔