ایک ہفتے میں دو دن ورزش روزانہ جم جانے کے برابر قرار
بیجنگ: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے ہفتے میں ایک یا دو روز ورزش کرنا روزانہ کسرت کرنے کے برابر مؤثر ہوسکتا ہے۔
چین میں قائم نیشنل سینٹر آف کارڈیولوجی ڈیزیز کی اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کی مصنفہ لیہوا ژینگ کا کہنا تھا کہ چھٹی کے دنوں میں ورزش کرنے کے طریقے کا ان افراد میں فروغ اہم ہے، جن کے لیے تجویز کردہ ہدایات کو پورا کرنا مشکل ہوتا ہے۔
تحقیق میں ہفتے میں ایک یا دو سیشن ورزش کرنا پیٹ پر جمی چکنائی، کمر کی چوڑائی اور باڈی ماس انڈیکس میں کمی لانے میں اتنا ہی مؤثر ثابت ہوا جتنا روزانہ جم جانا تھا۔
اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق میں محققین نے جسمانی سرگرمی کے طریقے اور جسم پر موجود چکنائی کی حقیقی مقدار کے درمیان تعلق جاننے کی کوشش کی۔
عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے مطابق ہفتے میں 150 منٹ کی معتدل نوعیت کی جسمانی ورزش یا 75 منٹ کی سخت جسمانی ورزش کرنی چاہیے، لیکن متعدد افراد اپنی پیشہ ورانہ یا گھریلو ذمے داریوں کی وجہ سے ایسا نہیں کرپاتے۔
لیہوا ژینگ نے تحقیق میں دفتر میں کام کرنے والے، بس چلانے والے اور دیگر ملازمین کی جانب اشارہ کیا جو دن کے کئی کئی گھنٹے کرسی پر بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنی روزمرہ زندگی میں ورزش کے معمول کی پیروی کرنے میں مشکلات سے گزرتے ہیں تاکہ سست رو زندگی سے بچ سکیں لیکن جم کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔ یہ تحقیق ان کو تندرست رہنے کے لیے ایک متبادل طریقہ فراہم کرتی ہے۔
لیہوا ژینگ کے مطابق ان سرگرمیوں میں (ویک اینڈ واریئر یعنی وہ لوگ جو ہفتے میں ایک یا دو بار ورزش کرتے ہوں) کے لیے پہاڑ چڑھنا، ہائیکنگ، سائیکلنگ یا دوڑ لگانا جیسی تمام سرگرمیاں شامل ہیں۔