جِلدی بیماریوں کی ادویہ کا زیادہ استعمال ہڈیوں کے لیے نقصان کا باعث

تائیوان: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا کہ جِلدی بیماریوں کے علاج کے لیے ادویہ کی زیادہ مقدار میں خوراکوں کا استعمال ہڈیوں کی بیماری کے خطرات میں اضافہ کردیتا ہے۔
تائیوان کے نیشنل تائیوان یونیورسٹی ہاسپٹل میں کی جانے والی تحقیق میں 8000 مریضوں کے میڈیکل ریکارڈز کا مطالعہ کیا گیا۔
تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ وہ افراد جنہوں نے کارٹیکوسٹیرائیڈز (خون کی شریانوں کو سکیڑنے اور سوزش کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی کریمیں اور مرہم) استعمال کیے تھے، ان کے آئندہ پانچ سال میں آسٹوپوروسس میں مبتلا ہونے اور ہڈی فریکچر ہونے کے خطرات زیادہ تھے۔
وہ افراد جو زیادہ مقدار میں ادویہ کا استعمال کرتے تھے، ان کے اس کیفیت میں مبتلا ہونے کے امکانات 34 فیصد زیادہ تو تھے ہی، لیکن وہ لوگ جنہوں نے کم مقدار میں دوا کا استعمال کیا، ان میں اس کیفیت کے خطرات 22 فیصد زیادہ تھے۔
تحقیق میں خواتین مردوں کے مقابلے میں اس مسئلے کا زیادہ آسان ہدف پائی گئیں۔
انتہائی مؤثر اور محفوظ ہونے کے ساتھ کورٹیکوسٹیرائیڈز کو قلیل مدتی استعمال کے لیے بنایا جاتا ہے، کیوں کہ غلط استعمال کیے جانے پر سنجیدہ نوعیت کے مسائل کا سبب ہوسکتا ہے۔ یہ ادویہ جسم کے کیلشیئم اور وٹامن ڈی استعمال کرنے کے طریقے کو بدل کر ہڈیوں کی بیماری اور کمزوری کا سبب بن سکتی ہیں۔
تحقیق کے مصنف چیا-یو چو کے مطابق جِلدی بیماریوں کے علاج کے لیے ٹوپیکل کورٹیکوسٹیرائیڈز کا استعمال انتہائی احتیاط سے کرنا چاہیے اور معالجین کو ان کے ممکنہ نقصانات کا علم ہونا چاہیے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔