استاد کی عظمت کو سلام
ہر انسان کی زندگی میں استاد کا بہت اہم کردار ہوتا ہے کیونکہ وہی انسان کی شخصیت کو سنوارتا اور بناتا ہے- استاد انسان کو ایسے سانچے میں ڈالتا ہے کہ جیسا وہ چاہتا ہے ویسا بن جاتا ہے، یعنی اگر آپ ایک دینی استاد کی تربیت میں وقت گزاریں تو نہ صرف دین کے احکامات اور شریعت کے متعلق بہت اچھی طرح جان جائیں گے بلکہ فقہ، حدیث، قرآن، اسلامی تعلیمات، دین کے مسائل اور دیگر معاملات کے مطابق بھی معاملہ فہم ہو جائیں گے۔
پھولوں کے ساتھ کانٹے بھی ہوتے ہیں مگر دیکھنے والوں کو صرف پھول ہی دکھائی دیتا ہے وہ کانٹوں کا ذکر نہیں کرتے جو پھولوں کی سجاوٹ کے دوران تراش دئیے جاتے ہیں- بالکل اسی طرح ایک استاد بھی پھول کی طرح طالب علم کی تراش خراش کرتا ہے اور دنیا والوں کو صرف پھول ہی دکھائی دیتا ہے اس کے ساتھ موجود کانٹوں کو وہ دیکھ نہیں سکتے جسے اس کے استاد نے تراش دیا ہوتا ہے- اس کی تمام ناکامیوں،کمی اور کوتاہیوں کو استاد اس کے اندر سے نکال کر اس کی خوبیوں اور صلاحیتوں کو پروان چڑھاتا ہے- اس کے ہنر اور صفات کو اس طرح نکھارا جاتا ہے کہ خوبیاں اس کی خامیوں پر غالب آجاتی ہیں- اس طرح دنیا والوں کے سامنے طالب علم ایک پھول کی طرح لگتا ہے اور اس کی دلکش سجاوٹ لوگوں کا دل موہ لیتی ہے لیکن اس کے پیچھے محنت کرنے ہاتھ کسی کو دکھائی نہیں دیتے۔
اگر آپ اپنی زندگی پر نظر دوڑا کر دیکھیں تو اپنی زندگی میں ایسے کئی استاد نظر آتے ہیں جنہوں نے آپ کی شخصیت کے وہ پہلو نکھارے جن سے آپ کبھی خود بھی آشنا نہ تھے- بعض اوقات آپ کو خود معلوم نہیں ہوتا کہ آپ کے اندر کون سے ہنر پوشیدہ ہیں لیکن ایک جوہری ہی ہیرے کی پہچان کر سکتا ہے بالکل اسی طرح ایک استاد ہی جان جاتا ہے کہ اس شخص کے اندر کونسی ایسی پوشیدہ صلاحیتیں ہیں جنہیں نکھارنے سے اس کی تمام شخصیت نکھر جائے گی- استاد کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی ہی طالب علم کے لیے مشعل راہ ثابت ہوتی ہے۔استاد کے الفاظ طالب علم کے لئے معاون و مددگار ہوتے ہیں۔
اپنی ذاتی زندگی میں بہت سے ایسے استاد دیکھے ہیں جو زندگی کے سفر میں ہمیشہ ہی معاون و مددگار ثابت ہوئے۔ زندگی میں ہمیشہ ہر مقام پر اپنے اساتذہ کی قدر کیجیے کیونکہ آپ کی ہر کامیابی کے پیچھے ان کی محنت اور جانفشانی شامل ہے- اﷲ تعالی تمام اساتذہ کو علم کو نسل در نسل منتقل کرنے پہ اجر عظیم عطا فرمائے، آمین۔