سائفر کیس: عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

اٹک: سابق وزیراعظم عمران خان کے سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع ہوگئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوگی، سائفر کیس کی اٹک جیل کے اندر سماعت کا نوٹیفکیشن گزشتہ روز وزارت قانون نے جاری کیا تھا۔
وزارت قانون کے مطابق سائفر کیس کی سماعت کے لیے وزارت داخلہ نے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا۔
پی ٹی آئی نے عمران خان کی اٹک جیل میں سماعت کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سائفر کیس کی سماعت کھلی عدالت میں کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر اٹک جیل میں پیش ہوئے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت کے سامنے لایا گیا اور حاضری لگائی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی اور کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت بعد از گرفتاری دائر کی اور ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کے وکلا کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں ہے، وکلا نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی سے سیاسی انتقام کے لیے سائفر کیس بنایا گیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ستمبر کو جواب طلب کرلیا، ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر اور پی ٹی آئی وکلا درخواستِ ضمانت پر دلائل دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت نے حاضری لگانے کے بعد عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی کی 5 قانونی ٹیم سائفر کیس کی سماعت کے لیے اٹک جیل پہنچی، پی ٹی آئی کی نعیم پنجوتھا، سلمان صفدر، انتظار پنجوتھا، علی اعجاز بُٹر اور عمیر نیازی بھی قانونی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کو اٹک جیل کے اندر جانے سے روک دیا اور کہا کہ لیگل ٹیم کا کوئی ایک فرد اندر جاسکتا ہے، تاہم پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کا اصرار ہے کہ پوری لیگل ٹیم کو اٹک جیل کے اندر جانے کی اجازت دی جائے، تاہم بعدازاں جیل سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کو اٹک جیل میں جانے کی اجازت مل گئی۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔