کوما سے ہوش میں آنے والی خاتون نے اقدام قتل کا معمہ حل کروادیا
ٹیکساس: دو برس بعد کوما سے ہوش میں آنے والی خاتون نے اس حال تک پہنچانے والے اصل مجرم کو پہچان لیا۔
امریکا میں رونما ہونے والی ایک ڈرامائی صورت حال میں تشدد اوراقدامِ قتل کا معمہ اس وقت حل ہوگیا جب ایک اسپتال سے پولیس کو فون آیا۔ پولیس افسر روس میلنگر کو گزشتہ ہفتے نیومارٹنس ویلی لانگ ٹرم کیئر سینٹر سے کال موصول ہوئی، جس میں کہا گیا کہ جون 2020 میں کسی نامعلوم حملہ آور کے تشدد سے کوما میں جانے والی خاتون وینڈا پامر ہوش میں آگئی ہیں جنہیں دوسال قبل کاٹیج ویلی میں ان کے گھر میں جان لیوا تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اس نے ایک عرصے سے خاتون کی خبر نہیں لی تھی اور سمجھ رہے تھے کہ وہ مرچکی ہوگی۔ جب تک خاتون کوما میں تھیں افسران یہ کیس حل کرنے میں بے بس تھے۔ اس واقعے کا عینی شاہد کوئی نہ تھا، فون کال کا کوئی ریکارڈ نہ ملا اور نہ ہی کوئی ویڈیو تھی جس سے کیس آگے بڑھایا جاسکتا تھا۔
ہوش میں آتے ہی پولیس افسران وینڈا کے پاس پہنچے۔ اگرچہ دماغی چوٹ سے وہ اپنے انداز میں بات کررہی تھیں لیکن اس مقام پر بھی انہیں سارا واقعہ یاد تھا اور معلوم تھا کہ آخرکس نے خاتون پر تشدد کیا ہے۔
پولیس افسروں نے بتایا کہ سارے راز کی امین خاتون ہی ہیں اور اب دوبرس بعد ان کے جاگنے سے یہ اہم مرحلہ حل ہوجائے گا۔ وینڈا نے بتایا کہ اسے جان سے مارنے کی کوشش کرنے والا ان کا بھائی ڈینیئل پامر ہے جس کے حملے کو اقدامِ قتل کہا جاسکتا ہے۔ اس انکشاف کے بعد پولیس نے خاتون کے بھائی کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔