سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی نئی تصویری کتاب منظر عام پر آ گئی
امریکا کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی نئی کتاب منظر عام پر آگئی۔
جارج بش کے ہاتھ سے بنی 43 امیگرینٹس شخصیات کی پینٹنگز اور تعارف پر مشتمل کتاب ‘آؤٹ آف مینی ون: پورٹریٹس آف امریکاز امیگرینٹس’ میں ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی امریکن جاوید انور کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
پاکستانی نژاد امریکی جاوید انور ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں سابق صدر بش کا قریبی دوست سمجھا جاتا ہے۔جاوید انور کو مارچ میں ہلال امتیاز سے بھی نواز اگیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ سابق صدر بش کا کتاب میں انہیں شامل کرنا پاکستانی امریکیوں کیلئے اعزاز ہے۔
سابق صدر کا کہنا ہے کہ میں بوڑھا شخص ہوں جو سادگی سے پینٹنگ کرتا ہوں۔ان کا کہنا ہے کہ امیگریشن نظام میں اصلاحات کرکے اسے ٹھیک کرنا چاہیے۔ سرحدوں پر قانون کی علمداری میں نرم دلی کا عنصر ہونا چاہیے اور سیاسی پناہ کے عمل میں تیزی لائی جانی چاہیے۔
سابق صدر نے تجویز دی کہ ججوں کی تعدادبڑھائی جانی چاہیے تاکہ لوگوں کو منصفانہ سماعت کا موقع ملے۔ انکا کہنا تھا کہ ورک ویزے کا نظام بدلنا چاہیے۔ بہت سی نوکریاں خالی پڑی ہیں۔
سابق صدر بش کو نئی کتاب کے ذریعے ڈائیلاگ شروع ہونے کی توقع ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ 2024 میں ری پبلکن صدارتی امیدوار سے توقعات ہیں۔ 2024 کے ری پبلکن صدارتی امیدوار کا وژن مختلف ہوگا۔ اگلا صدارتی امیدوار غیرقانونی امیگرینٹس کیلئے شہریت کا راستہ کھولے گا۔