بھارتی چہرہ بے نقاب، پلوامہ ڈرامے سے متعلق سچ سامنے آگیا!
اسلام آباد: بھارت کا گھناؤنا چہرہ ایک دفعہ پھر بےنقاب اور پلوامہ حملے پر پاکستان کا موقف سچ ثابت ہوگیا۔ پلوامہ اور بالاکوٹ حملے کی سچائی سامنے آگئی۔
پلوامہ ڈرامہ بے نقاب ہوگیا، پاکستان پلوامہ حملے کو سازش قرار دے چکا تھا، پلوامہ حملے کے شواہد سامنے آگئے، سچ چھپانے میں ناکام پلوامہ حملے میں بھارت نے اپنے فوجی خود مروائے اور الزام پاکستان پر عائد کیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 40 بھارتی فوجیوں کی لاشوں پر مگرمچھ کےآنسو بہاتے رہے۔ ارنب گوسوامی کو خاتون اور اس کے بیٹے کی خودکشی پر گرفتار کیا گیا۔ بھارتی صحافی ارنب گوسوامی نے انٹیریئر ڈیزائنر کو 83 لاکھ روپے ادا کرنے تھے۔
گوسوامی نے گرفتاری کے دوران ایک خاتون افسر پر حملہ بھی کیا۔ گوسوامی پکڑا گیا تو بھارتی حکومت سرگرم ہوگئی، سپریم کورٹ نے بھی ساتھ دیا، صدر بھارتی سپریم کورٹ بار گوسوامی سے ترجیحی سلوک پر مستعفی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کے قریبی صحافی کو پلوامہ حملے اور بالاکوٹ دراندازی کا پہلے سے علم تھا، بالاکوٹ دراندازی سے تین روز قبل بھارتی صحافی نے حملے کے بارے میں بتایا تھا، بھارتی صحافی ارنب گوسوامی اور ٹی وی ریٹنگ ایجنسی کے سی ای او کی واٹس ایپ چیٹ لیک ہوگئیں۔
گوسوامی اورسربراہ بھارتی براڈکاسٹ آڈیئنس ریسرچ کونسل کی واٹس ایپ چیٹ کے مطابق گوسوامی کو بھارت میں اعلیٰ سطح کے فیصلوں کا پہلے ہی علم تھا۔ گوسوامی کے کرتوتوں سے بھارت میں اعلیٰ سطح کے عسکری فیصلوں کا پول کھل گیا۔
بھارت میں قومی سلامتی کےادارے اور فیصلہ سازی میں غیر سنجیدگی بے نقاب ہوگئی۔ ارنب گوسوامی بالاکوٹ حملے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھا۔ گوسوامی بی اے آر سی کے سربراہ سے مل کر اپنے چینل کی ریٹنگ بڑھاتا رہا۔
23 فروری 2019 کو گوسوامی نے پاکستان سے متعلق بڑی خبر کی پیشگی اطلاع دی۔ ارنب گوسوامی نے بتایا پاکستان کے خلاف معمول سے بڑی کارروائی ہوگی۔ ارنب گوسوامی کو پتا تھا کشمیرمیں معمول سے ہٹ کر کچھ ہونے والا ہے۔
گوسوامی نے بتایا، مودی سرکار پاکستان مخالف کارروائی کرناچاہتی تھی۔ بالاکوٹ حملے کے بعد گوسوامی نے بی اے آر سی سربراہ کو بتایا مزید کارروائی ہوگی۔ گوسوامی بھارتی پی ایم آفس سے لیک ہونے والی معلومات استعمال کرتا رہا۔
ارنب گوسوامی اپنے چینل پر سی این این کی عراق کوریج کو فالو کرنا چاہتا تھا۔ ارنب گوسوامی کی بھارتی قوم پرستی ٹی آرپی حاصل کرنے کا بہانہ تھا۔ بھارتی فیصلہ ساز مسخرہ نمااینکر ارنب گوسوامی کے ہاتھوں میں کھیلتے رہے۔
بھارتی پروفیسر اشوک سوائن پہلے ہی پلوامہ کو ڈرامہ قرار دے چکے ہیں۔ اشوک کے مطابق مودی نے پلوامہ میں وہی کیا جو 2002 میں گجرات میں کیا تھا، اشوک سوائن کے مطابق مودی نے ووٹ بٹورنے کے لیے پلوامہ ڈرامہ ہونے دیا۔