افغانستان، افریقا سے جیتنا چاہیے تھا، انگلینڈ کیخلاف رن ریٹ کے پیچھے جائیں گے، بابراعظم
کولکتہ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ ہمارے ذہن میں نیٹ رن ریٹ کا پلان ہے، اس کے پیچھے جائیں گے اور پوری پلاننگ ہے کہ 10 اوور کیسے کھیلنا ہے، بعد میں کیا کھیلنا ہے جب کہ اگر فخر زمان 20 یا 30 اوور کھیل گیا تو ہم مطلوبہ رن ریٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
انگلینڈ سے میچ سے قبل پریس کانفرنس میں بابر نے اپنی کپتانی کے مستقبل کے سوال پر کہا کہ ابھی میرا فوکس اگلے میچ پر ہے، کپتانی کے مستقبل کا بعد میں دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 3 سال سے میں ہی پرفارم کررہا تھا، کپتانی بھی کررہا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ مجھ پر کوئی پریشر ہے، ٹیم کا فیصلہ کوچز اور کپتان کا ہوتا ہے لیکن اگر کسی نے مشورہ دینا ہے تو نمبر سب کے پاس ہے، ٹی وی پر بیٹھ کر بات کرنا آسان ہے۔
پاکستان ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ میری کارکردگی ایسی نہیں کہ لوگ کہیں کہ مجھ پر پریشر ہے، میرا ہدف تھا کہ بطور بیٹر اچھا فنش کروں، چاہتا تھا کہ ٹیم کو جتوانے کی کوشش کروں، صورت حال کے مطابق بیٹنگ کرتا ہوں، اس کے حساب سے پلان کرتے ہیں، کبھی کبھار کنڈیشنز فیور نہیں کرتیں کہ کھل کر کھیلیں، یہاں ہر وینیو پر مختلف کنڈیشنز ہیں، ہم پہلی بار بھارت آئے ہیں، ہمیں کنڈیشنز کا اندازہ نہیں تھا، میں مانتا ہوں کہ توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکا۔
بابراعظم نے کہا کہ افغانستان اور جنوبی افریقا والا میچ جیتنا چاہیے تھا، امید تو ہر موقع پر مثبت رکھنی چاہیے، کسی ایک شعبے کو نہیں، بطور ٹیم ہم اچھا نہیں کھیل پائے، کوشش کریں گے کہ غلطیوں سے سیکھیں، اس لیول پر غلطی کی گنجائش بہت کم ہوتی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف میچ کی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ ہمارے ذہن میں نیٹ رن ریٹ کا پلان ہے، اس کے پیچھے جائیں گے، پوری پلاننگ ہے کہ 10 اوور کیسے کھیلنا ہے اور بعد میں کیا کھیلنا ہے، اگر فخر زمان 20 یا 30 اوور کھیل گیا تو ہم مطلوبہ رن ریٹ حاصل کرسکتے ہیں جب کہ رضوان اور افتخار کا بھی اہم کردار ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، ہم اچھے نوٹ پر کوشش کریں گے، ہم فنش اچھا نہیں کرپارہے ہیں، ہم ون ڈے میں نمبر ون بھی رہے ہیں۔