ارنب گوسوامی کی سوشل میڈیا پر درگت کیوں بنی؟
نئی دہلی: بے سروپا باتوں اور دعووں کے حوالے سے بدنام بھارتی اینکر پرسن ارنب گوسوامی کو سوشل میڈیا پر بدترین ہزیمت کا سامنا ہے، اُن کی خوب درگت بن رہی ہے۔
انہوں نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا تھا کہ کابل کے سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر پاک فوج کے افسران ٹھہرے ہوئے ہیں اور پنجشیر میں مزاحمتی گروپ کے خلاف طالبان کی مدد کررہے ہیں۔
ارنب گوسوامی جنگ پسند ’’اینکر‘‘ ہیں جو اکثر اپنے پروگرام میں بے سروپا باتیں کرکے اپنا مذاق خود بنواتے رہتے ہیں۔
اپنے پروگرام میں ارنب گوسوامی نے جب کابل کے سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل میں پاک فوج کے افسران کی موجودگی کا اپنے تئیں ریکارڈ توڑ ’’ انکشاف‘‘ کیا تو سوشل میڈیا پر صارفین نے ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے یاد دلایا کہ کابل کا سرینا ہوٹل صرف دو منزلہ عمارت ہے۔
کئی صارفین نے سرینا ہوٹل کابل کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں جس میں صاف نظر آرہا ہے کہ یہ دو منزلہ عمارت ہے اور ارنب گوسوامی کی معلومات اتنی ناقص ہیں کہ اس دو منزلہ عمارت کی پانچویں منزل میں پاک فوج کی موجودگی کا دعویٰ کر بیٹھے۔
ارنب گوسوامی نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ یہ تک کہہ ڈالا کہ وہ ہوٹل میں پاکستانی افسران کے کمروں کے نمبرز بھی بتاسکتے ہیں اور یہ بھی کہ ان افسران نے رات کھانے میں کون سی ڈشیں آرڈر کی تھیں۔
ایک صارف نے سرینا ہوٹل میں موجود کبوتروں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ارنب شاید ان کو آئی ایس آئی اہلکار سمجھ رہے ہیں جب کہ ایک صارف نے ہوٹل کی الٹی تصویر شیئر کرکے لکھا کہ شاید اس طرح ارنب سوامی ہوٹل کی پہلی منزل کے 12 کمروں کو 12 فلورز سمجھ رہے ہیں۔
ایک بھارتی بلاگرز نے لکھا کہ شاید دنیا میں کوئی ایسا صحافی ہو جو اتنے اعتماد سے جھوٹی خبریں دے سکتا ہو، لیکن اس بار ارنب پکڑے گئے۔
چین کے صحافی شین شیوی نے بھی ہوٹل کی تصاویر شیئر کرکے لکھا کہ ہوٹل میں ٹوٹل دو منزلیں ہی ہیں۔