بچپن سے ہی مرگی کے مرض میں مبتلا ہوں، نادیہ جمیل
کراچی: اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بچپن سے ہی مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں۔
حال ہی میں نادیہ جمیل نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیا، جس میں اُنہوں نے کہا کہ میں جب 5 برس کی تھی تو میرا دایاں ہاتھ ٹوٹ گیا تھا، جس کے بعد سے مجھے مرگی کے دورے پڑتے ہیں۔
نادیہ جمیل نے کہا کہ میرے جسم کے دائیں حصے پر مرگی کے دورے پڑتے ہیں اور اسی وجہ سے میرا دایاں ہاتھ صحیح طریقے سے کام بھی نہیں کرتا۔
اداکارہ نے کہا کہ میں اس مرض کی وجہ سے بائیں ہاتھ سے کھانا کھاتی ہوں اور جب کھانا کھانے کی تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہوں تو لوگ مجھے گالیاں دیتے ہیں کہ تم بائیں ہاتھ سے کیوں کھاتی ہو۔
نادیہ جمیل نے کینسر کو شکست دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سال 2020 میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، علاج کے ابتدائی چند ماہ میں حالت بگڑ گئی تھی اور میں پانچ دن تک کوما میں بھی چلی گئی تھی۔
نادیہ جمیل نے کہا کہ حالت بگڑنے کی وجہ سے مجھے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا، کینسر کے علاج کے دوران میری ذہنی صحت بھی خراب ہوئی تھی لیکن اب میں بالکل ٹھیک ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کینسر سے صحت یاب ہوئے تین سال ہوچکے ہیں، مکمل صحت یابی کے بعد دوبارہ شوبز میں کام بھی شروع کیا ہے، اس کے علاوہ سماجی کام بھی ساتھ ساتھ جاری ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ میں دورانِ علاج اپنی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی تھی تو ہزاروں لوگ میری صحت یابی کے لیے دُعا کرتے تھے جسے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی تھی اور ساتھ ہی کینسر کو شکست دینے میں ہمت بھی ملتی تھی۔