بیٹے کی شادی میں مرے ہوئے باپ کی شرکت کا انوکھا واقعہ

چنائے: جنوبی بھارت میں ایک دلچسپ اور جذباتی واقعے نے سب کو حیران کردیا ہے۔ ایک شادی کی تقریب میں دولہا کے آنجہانی باپ کو آسمان سے اترتے ہوئے دکھایا گیا، جس نے حاضرین کی آنکھوں کو نم کردیا۔
یہ منظر دراصل مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے تخلیق کیا گیا تھا، جس نے آنجہانی باپ کو شادی کے ہر موقع پر موجود دکھایا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دولہا کے آنجہانی والد آسمان سے اترتے ہیں اور شادی کی تقریب میں شرکت کرتے ہیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹوں سے ملتے ہیں، کھانا کھاتے ہیں اور پھر دوبارہ آسمان کی طرف لوٹ جاتے ہیں۔
یہ منظر دیکھ کر حاضرین کی آنکھیں آنسوؤں سے بھرگئیں، کیونکہ یہ ایک جذباتی لمحہ تھا جس نے سب کو حیران کردیا۔
معلومات کے مطابق، دولہا کے والد شادی سے پہلے ہی اس دنیا سے رخصت ہوگئے تھے، لیکن ان کے بیٹے نے یہ یقینی بنایا کہ ان کے والد اس کی شادی تقریب میں موجود رہیں۔ اس کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا، جس کے ذریعے آنجہانی باپ کو ویڈیو میں زندہ کردیا گیا۔

یہ ویڈیو نہ صرف جذباتی تھی، بلکہ اس نے مصنوعی ذہانت کے مثبت استعمال کی ایک نئی مثال بھی پیش کی۔ ویڈیو دیکھنے والوں نے اسے ’’واہ کیا ہورہا ہے‘‘ کے الفاظ سے نوازا اور کئی لوگوں نے اسے ایک خوبصورت اور دل کو چھو لینے والا اقدام قرار دیا۔
مصنوعی ذہانت، جسے AI بھی کہا جاتا ہے، کمپیوٹر سائنس کی ایک جدید شاخ ہے۔ اس میں کمپیوٹر پروگرامنگ کے ذریعے مشین کو اتنا ذہین بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ وہ انسانوں کی طرح سوچ سمجھ کر فیصلے کرسکے۔ امریکی کمپیوٹر سائنس دان جان میکارتھی کو مصنوعی ذہانت کا باپ سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے 1956 میں ڈارٹ ماؤتھ کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔
آج کل مصنوعی ذہانت کا استعمال ہر شعبے میں ہورہا ہے، چاہے وہ عام زندگی ہو یا تحقیقی کام۔ لیکن جنوبی بھارت میں ہونے والا یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ AI کا استعمال صرف ٹیکنالوجی تک محدود نہیں، بلکہ یہ جذباتی اور انسانی تعلقات کو بھی مضبوط بنا سکتا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔