خواتین کے مقابلے میں امریکی مردوں کی زندگی میں 6 سال کی کمی

واشنگٹن: عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد سے امریکی مردوں کی زندگی خواتین کے مقابلے میں 6 سال تک کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
طبی ماہرین کی ایک نئی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ کووڈ 19 کے بعد سے امریکا میں مردوں اور خواتین کے درمیان متوقع زندگی میں فرق گزشتہ 30 سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ بڑھا ہے۔
جریدے JAMA انٹرنل میڈیسن میں شائع تحقیقی نتائج کے مطابق 1996 کے بعد سے مردوں اور خواتین کے درمیان متوقع عمر کا فرق سب سے زیادہ بڑھ گیا ہے، جس کی بنیادی وجوہ میں کووڈ 19 اور منشیات کی زیادتی سب سے زیادہ اہم بتائی گئی ہے۔
قبل ازیں 2021 میں حکومتی اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ اس وقت کیے گئے مطالعے کے مطابق خواتین کی متوقع عمر 79.3 برس جب کہ مردوں کی 73.5 برس تھی۔ ماہرین نے اپنے تحقیقی نتائج میں بتایا تھا کہ امریکیوں کی متوقع زندگی 2019 سے مسلسل کم ہورہی ہے، جو 2020 میں 78.8 سال سے 77.0 اور 2021 میں مزید کم ہوکر 76.1 سال ہوگئی ہے۔
اس مطالعے کے مصنف ڈاکٹر برینڈن یان (یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، سان فرانسسکو) نے نیویارک ٹائمز کو دیے گئے اپنے ایک بیان میں تحقیق کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متوقع عمر میں مسلسل کمی کا رجحان پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس چیز پر گہری نظر رکھنی ہوگی کہ کس ایج گروپ کے لوگوں کی متوقع عمر کم ہورہی ہے، تاکہ اس فرق کو کم کیا جاسکے۔
ڈاکٹر یان نے مردوں اور خواتین کی متوقع عمر میں بڑھتے فرق کی وجوہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس پورے معاملے میں خاص طور پر مردوں کی بگڑتی ہوئی دماغی صحت کو مرکوز کرنا ہوگا۔
تحقیق کرنے والے ماہرین نے خواتین اور مردوں کی متوقع عمر میں بڑھتے فرق کی وجوہ میں ذیابیطس، امراض قلب، مایوسی، خودکشی اور شراب نوشی کو بھی اہم وجوہ کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔