پی آئی اے کا جعلی لائسنس اور ڈگری والے پائلٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
کراچی: قومی ایئرلائن نے جعلی لائسنس اور جعلی ڈگری رکھنے والے پائلٹس کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
پی آئی اے طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ پیش ہونے کے بعد اہم فیصلے متوقع ہیں، ذرائع کے مطابق ایک تہائی پائلٹس کے مبینہ جعلی لائسنس کی روشنی میں کارروائی کا فیصلہ کیا گیا جب کہ سی اے اے سے فہرستیں بھی طلب کرلی گئی ہیں، ایسے تمام پائلٹس کو تحقیقات مکمل ہونے تک فوری طور پر گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایئر مارشل ارشد ملک نے لیگل اور فلائٹ آپریشنز ٹیموں کو طلب کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 400 پائلٹس میں سے 150 کپتانوں کے پاس مبینہ جعلی لائسنس کا انکشاف ہوا ہے، سی اے اے کی شعبہ ریگولیٹری کے خلاف بھی تحقیقات کے حوالے سے باضابطہ اعلان وفاقی وزیر غلام سرور خان کی پریس کانفرنس میں متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 4 پائلٹس کو نوکریوں سے برخاست کرنے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، چاروں پائلٹس نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایک بھی پرواز آپریٹ نہیں کی اور ماہانہ تنخواہ لیتے رہے، 4 پائلٹس میں ایک خاتون ہواباز بھی شامل ہے، خاتون پائلٹ پی آئی اے سے چھٹی لے کر ترکی کی نجی ایئرلائن میں کام کررہی ہیں، خاتون پائلٹ نے اے 320 جہاز کی تربیت پی آئی اے کے خرچ پر کی اور سرٹیفکیٹ لے کر ترکی چلی گئیں۔
ذرائع کے مطابق خاتون پائلٹ سے ڈیڑھ سال کی تنخواہ اور سیمولیٹر تربیت کے اخراجات واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ پائلٹس کی شیڈولنگ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔