ملزم سلمان فاروقی کی گرفتاری، پولیس کا بروقت اقدام قابل ستائش ہے ، ڈاکٹرعمیر ہارون

کراچی: معروف فرانزک سائنٹسٹ اور وائس آف سندھ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عمیر ہارون نے کہا ہے کہ گزشتہ روز موٹر سائیکل سوار نوجوان پر تشدد کرنے والے بااثر ملزم سلمان فاروقی کو پولیس نے بروقت کارروائیوں کے ذریعے گرفتار کیا۔ یہ کارروائی ہر لحاظ سے سراہے جانے کے قابل ہے اور اس امر پر مہر تصدیق ثبت کرتی ہے کہ پاکستان میں قانون سے کوئی مبرا نہیں۔
ڈاکٹر عمیر ہارون نے کہا کہ پولیس حکام کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے بعد لاک اپ کرتے ہی اُس کی تصویر لے لی گئی تھی اور کنڈی کُھلی رہ گئی تھی۔ اس پر سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہورہی ہے اور تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بطور صحافی میں سمجھتا ہوں یہ تنقید کسی طور مناسب نہیں۔ یہ ہائی پروفائل کیس تھا، ملزم کو جیسے ہی لاک اپ کے اندر ڈالا گیا، جلدی میں لاک اپ کو تالا بند کرنا رہ گیا، ملزم تو سلاخوں کے پیچھے تھا۔ اس پر تنقید زیادہ معقول معلوم نہیں ہوتی۔ یہ غیر ضروری عمل ہے۔
ڈاکٹر عمیر ہارون کا کہنا تھا کہ پولیس نے دیانت داری سے مقدمہ درج کیا۔ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج ہوسکتا تھا۔ پرائیویٹ مدعی کھڑا کیا گیا جب کہ شکایت تو دور متاثرہ شخص یا کوئی اور اس خاندان کا فرد منظرعام پر نہیں آیا۔ اس میں کنڈی کھلی رہنے کے معاملے کو پکڑ کر بیٹھ جانا سراسر زیادتی ہے۔ اس واقعے میں پولیس کی ستائش بنتی ہے۔ پولیس نے ایک بااثر شخص کو گھنٹوں میں گرفتار کیا، جو عام طور پر نہیں ہوتا۔ مقدمہ درج ہوتے ہی ضمانت کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ مقدمہ ہوگیا، بندہ گرفتار ہوگیا، لاک اپ کے اندر کھڑا وہ کون سا گانا گارہا ہے کہ “کنڈی نہ کھڑکا منڈیا”۔ پولیس کو سراہا جانا چاہیے، جس نے نہ صرف کارروائی کی بلکہ چند گھنٹوں میں ہی متاثرہ فیملی کے سامنے نہ آنے اور تعاون نہ کرنے کے باوجود مقدمہ کرکے اسے پکڑا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔