روس اور یوکرین کے درمیان بحیرۂ اسود میں جنگ بندی پر اتفاق

ماسکو: روس اور یوکرین کے درمیان بحیرۂ اسود میں محفوظ بحری آمدورفت یقینی بنانے اور ایک دوسرے کی توانائی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
بیرون ملک کے خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی روس یوکرین جنگ خاتمے کی کوششیں جاری ہیں اور اس حوالے سے پیش رفت سامنے آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا نے ریاض مذاکرات میں یوکرین اور روس کے ساتھ الگ الگ معاہدے کیے۔
جس کے بعد روس اور یوکرین نے بحیرۂ اسود میں محفوظ بحری آمدورفت یقینی بنانے اور ایک دوسرے کی توانائی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر اتفاق کرلیا۔
امریکا نے زرعی اور کھاد برآمدات کے لیے عالمی منڈیوں تک روس کی رسائی بحال کرانے میں مدد کا بھی وعدہ کیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا پائیدار امن کے حصول کے لیے فریقین سے بات چیت میں سہولت کاری جاری رکھے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ روس اور یوکرین بحیرہ اسود میں جنگ بندی پر متفق ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر بہت پیش رفت کی ہے، مشرق وسطیٰ سے متعلق بہت پیش رفت ہورہی ہے۔
اس کے علاوہ امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ قومی سلامتی کے اعلیٰ عہدیداروں کی خفیہ چیٹ میں کوئی معلومات افشا نہیں کی گئیں۔ حوثیوں پر حملوں سے متعلق چیٹ میں خفیہ معلومات نہیں تھیں۔ چیٹ کی تحقیقات ایف بی آئی کا مسئلہ نہیں۔ قومی سلامتی کے مشیر بہترین کام کررہے ہیں، انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔